سینئر صحافی اور تجزیہ کار نصرت جاوید نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اگر سابق وزیراعظم نوازشریف اڈیالہ جیل میں عمران خان کو منانے کے لیے جاتے ہیں، تو انہیں شرمندگی اور بےعزتی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پروگرام کے دوران میزبان نے سوال اٹھایا کہ کیا واقعی نوازشریف جیل جا کر عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہو چکے ہیں؟ اس پر ردعمل دیتے ہوئے نصرت جاوید نے کہا کہ "9 مئی کو عمران خان نے جاتی امرا کا رُخ کیا تھا؟” اگر اس وقت وہ وہاں نہیں گئے تو اب کیوں جائیں گے؟ اُن کے بقول عمران خان اس وقت جیل میں کسی نوازشریف کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے ہی اقدامات کے نتیجے میں موجود ہیں۔
نصرت جاوید نے مزید کہا کہ اگر واقعی نوازشریف جیل جا کر عمران خان سے ملاقات کی کوشش کرتے ہیں تو عمران خان کا رویہ صاف انکاری ہو گا، وہ ہر ممکن کوشش کریں گے کہ ملاقات نہ ہو۔ اور اگر کسی سطح پر یہ ملاقات کروا دی گئی تو بھی عمران خان کی طرف سے سردمہری یا انکار کا خدشہ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس ملاقات کا مقصد صرف قومی حکومت کی تشکیل ہو، جیسا کہ محمود خان اچکزئی تجویز دے رہے ہیں، تو بہتر ہو گا کہ اچکزئی صاحب بھی نوازشریف کے ساتھ جیل جائیں اور عمران خان کو کہیں کہ اب وقت ہے کہ ذاتی اختلافات ختم کر کے ملک میں سیاسی ہم آہنگی پیدا کی جائے۔