جہلم میں ایک سنسنی خیز واردات میں گورنمنٹ کالج کے پروفیسر کو اغوا کے بعد 40 لاکھ روپے تاوان وصول کرکے رہا کر دیا گیا۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اغوا میں ملوث 5 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جن میں ایک سابق پولیس افسر کا بیٹا بھی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق پروفیسر کو چند روز قبل اُس وقت اغوا کیا گیا جب وہ گھر سے کالج جانے کے لیے نکلا۔ مسلح ملزمان نے اُنہیں زبردستی گاڑی میں بٹھایا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ بعد ازاں اہل خانہ سے رابطہ کر کے 40 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا، جو بعد از مذاکرات ادا کر دیا گیا۔
تاوان وصولی کے بعد پروفیسر کو رہا کر دیا گیا۔ رہائی کے فوراً بعد متاثرہ خاندان نے پولیس سے رابطہ کیا، جس پر مقدمہ درج کیا گیا اور تفتیش کا آغاز ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی، سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل فون ڈیٹا کی مدد سے اغوا میں ملوث پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں مرکزی کردار سابق پولیس افسر کا بیٹا نکلا۔ گرفتار ملزمان سے ابتدائی تفتیش کے دوران کئی اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، جن کی بنیاد پر دیگر شریک ملزمان کی تلاش جاری ہے۔