غزہ میں یتیم فلسطینی بچوں کی گریجویشن تقریب، رقت آمیز مناظر اور عالمی ہمدردی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

 غزہ میں یتیم فلسطینی بچوں کی گریجویشن کی ایک تقریب کے دوران جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے، جب سفید لباس اور ٹوپی پہنے معصوم بچے اپنے ماں باپ کو یاد کر کے آبدیدہ ہو گئے۔

latest urdu news

تقریب میں شریک بیشتر بچوں نے حالیہ اسرائیلی حملوں میں اپنے والد یا والدہ، یا دونوں کو کھو دیا ہے۔ فلسطینی مرکزی بیورو شماریات کے مطابق، اکتوبر 2023 سے اب تک 39 ہزار سے زائد فلسطینی بچے یتیم ہو چکے ہیں۔

اس تقریب کا مقصد بظاہر تعلیمی کامیابی کا جشن منانا تھا، مگر بچوں کے چہروں پر خوشی کے بجائے گہری اداسی اور غم چھایا رہا۔ تقریب کے دوران کئی بچے اپنے والدین کی تصاویر تھامے روتے ہوئے دکھائی دیے، اور شرکاء بھی جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔

فلسطینی بچوں سے اظہارِ یکجہتی، سوئیڈن میں بچوں کا احتجاج

فلسطینی بچوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے کے لیے سویڈن کے شہر گوٹن برگ میں بھی بچوں نے احتجاجی ریلی نکالی۔ مظاہرے میں شریک کم عمر بچوں نے فلسطینی پرچم تھامے، غزہ کے یتیم اور زخمی بچوں کی تصاویر اٹھائیں اور فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے نعرے لگائے۔

یہ احتجاج عالمی برادری کو یاد دہانی ہے کہ غزہ کے بچے صرف انسانی ہمدردی نہیں، بلکہ بین الاقوامی تحفظ کے مستحق بھی ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ: دنیا میں سب سے زیادہ معذور افراد اب غزہ میں

اقوام متحدہ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ معذور افراد اب غزہ میں موجود ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، صرف حالیہ جنگ کے دوران تقریباً 4,800 افراد کے جسمانی اعضا کاٹنے پڑے، جن میں بیشتر بچے شامل ہیں۔ جنگ سے قبل غزہ میں 2 ہزار سے زائد افراد معذوری کا شکار تھے، لیکن حالیہ بمباری نے اس تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ کر دیا ہے۔

 

جنگ بندی کی امیدیں؟

دوسری جانب، اسرائیلی وزیرِاعظم نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات کو فوری شروع کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔ عالمی برادری کی جانب سے جنگی جرائم پر سوالات اور انسانی بحران پر تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter