غزہ میں اسرائیلی افواج کے تازہ حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 72 فلسطینی شہید ہو گئے۔
مقامی اسپتال ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو امدادی خوراک حاصل کرنے کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔
محصور علاقے میں بمباری اور گولہ باری کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جبکہ عام شہری خوراک، پانی اور طبی سہولتوں سے محروم ہوتے جا رہے ہیں۔ اسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں اور دواؤں کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق حملے اُن مقامات پر بھی کیے جا رہے ہیں جہاں لوگ راشن یا دیگر امدادی اشیاء کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ امدادی قافلوں اور قطاروں پر حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور یہ جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔
غزہ کی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید سنگین ہوتی جا رہی ہے، اور لاکھوں افراد شدید انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔