ملک میں حالیہ سیلابی صورتحال کے اثرات روزمرہ زندگی پر واضح طور پر نظر آنے لگے ہیں۔
جہاں مہنگائی نے ایک بار پھر عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو مہنگائی کی لہر کو مزید تیز کر رہا ہے۔
آٹے کی قیمت میں 25 فیصد اضافہ
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ اضافہ آٹے کی قیمت میں دیکھا گیا، جہاں 20 کلو گرام کا تھیلا 465 روپے مہنگا ہو کر 2300 روپے تک جا پہنچا۔ بعض شہروں میں آٹے کے تھیلے کی قیمت 2500 روپے تک ریکارڈ کی گئی جبکہ اوسط قیمت 2294 روپے رہی۔ یہ اضافہ براہ راست متوسط اور غریب طبقے کو متاثر کر رہا ہے۔
سبزیوں اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ
سیلابی صورت حال کے باعث سپلائی چین متاثر ہونے سے ٹماٹر کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ رپورٹ کے مطابق ٹماٹر کی اوسط قیمت 205 روپے فی کلو تک پہنچ گئی، جبکہ بعض شہروں میں یہ 300 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔ پیاز بھی 8.57 فیصد مہنگی ہو گئی ہے اور اس کی اوسط قیمت 80 روپے فی کلو سے تجاوز کر چکی ہے۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ لہسن، آلو، دال مونگ، بریڈ، ایل پی جی اور کپڑے سمیت متعدد دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو عوام کے روزمرہ اخراجات میں مزید بوجھ ڈال رہا ہے۔
سالانہ مہنگائی کی شرح 5.07 فیصد تک جا پہنچی
رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح میں ایک ہفتے کے دوران 1.29 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد سالانہ بنیاد پر یہ شرح 5.07 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر سیلابی صورتحال برقرار رہی اور فصلوں کو مزید نقصان پہنچا تو آنے والے دنوں میں مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے۔
چند اشیاء کی قیمتوں میں استحکام یا کمی
رپورٹ کے مطابق زیرِ جائزہ ہفتے میں 24 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا جبکہ صرف 4 اشیاء کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی، جن میں کیلے، چینی اور ڈیزل شامل ہیں۔