وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے واضح کیا ہے کہ وہ سیاست کے ذریعے جدوجہد کر رہے ہیں اور ریاست کو چاہیے کہ عوامی نمائندوں کو بغاوت پر مجبور نہ کرے۔
پہاڑ پور اسٹیڈیم میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سمیت متعدد رہنما جیلوں میں قید ہیں، مگر اقتدار چلانے والوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ وقت کبھی ایک جیسا نہیں رہتا۔ ان کے بقول، "ہم قانون کی پاسداری کر رہے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ عوام کو ان کے بنیادی حقوق کون دے گا؟”
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر صوبے میں امن کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے کو وقت کی سب سے بڑی ضرورت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امن کے بغیر ترقی ناممکن ہے، اور اگر کچھ افراد ہتھیار اٹھا چکے ہیں تو اس کے اسباب میں ریاستی کوتاہیاں بھی شامل ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے تجویز دی کہ جو لوگ بندوق کے زور پر ریاست کے خلاف کھڑے ہیں، ان سے بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کیے جائیں۔
پاکستان اور آزادی کی جنگ آخری دم تک لڑیں گے،علی امین گنڈا پور
انہوں نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے افغان حکام کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور امید ہے کہ وہاں کے ذمہ داران اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں گے۔
عمران خان کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کیا اور عوام کو باہر نکلنے کی کال صرف پرامن انداز میں مؤقف ریکارڈ کرانے کے لیے دی۔ "ہم سیاست کر رہے ہیں، ہمیں بغاوت پر مجبور نہ کیا جائے،” انہوں نے دو ٹوک پیغام دیا۔
اپنے خطاب کے آخر میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ان کی جدوجہد کا مقصد عوام کے بنیادی مسائل کا حل، صوبے میں امن کا قیام اور ترقی کے عمل کو تیز کرنا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر سب نے مل کر صوبے کے مستقبل کے لیے سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو تاریخ کسی کو معاف نہیں کرے گی۔