محکمہ تعلیم لاہور نے کرائے کی عمارتوں میں قائم سرکاری اسکولوں کی بندش پر غور شروع کر دیا ہے، اور اس سلسلے میں ایک انسپکشن کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، ڈپٹی ڈی ای او شاہد علی اور وسیم بٹ کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، جو ان اسکولوں کا جامع جائزہ لیں گے جو کرائے کی عمارتوں میں قائم ہیں۔
کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نہ صرف اسکول کی عمارت کا معائنہ کرے بلکہ اساتذہ اور طلبا کی تعداد، معیارِ تعلیم، اور امتحانی نتائج کا بھی تفصیلی جائزہ لے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، ان اسکولوں کا کرایہ نان سیلری بجٹ سے ادا کیا جا رہا ہے، جو مالی وسائل پر اضافی بوجھ بن رہا ہے۔ اس لیے معیار اور کارکردگی کو بنیاد بنا کر فیصلہ کیا جائے گا کہ کون سے اسکول جاری رکھے جائیں اور کون سے بند۔
ذرائع کے مطابق، اگر کسی اسکول کی کارکردگی غیر تسلی بخش پائی گئی تو اسے مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا اور وہاں موجود طلبا اور اساتذہ کو قریبی فعال اسکولوں میں منتقل کر دیا جائے گا۔
محکمہ تعلیم کے اس اقدام کا مقصد تعلیمی نظام کو مؤثر، معیاری اور مالی طور پر پائیدار بنانا ہے۔ تاہم والدین اور اساتذہ کی جانب سے ممکنہ ردِعمل کو بھی مدنظر رکھا جا رہا ہے۔