جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پاکستان کی خودمختاری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی معاملات پر عوام اور منتخب اداروں کو اعتماد میں نہ لینا ایک کمزور ریاست کی علامت ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہیں اس امر پر شدید افسوس ہے کہ پاکستان کے تیل سے متعلق معاہدے کی خبر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعے سامنے آئی، جبکہ بھارت کے ساتھ جنگ بندی کی اطلاع بھی عوام کو بیرونی ذرائع سے ملی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایسے حساس اور قومی مفاد سے جڑے فیصلوں میں پارلیمنٹ، صوبائی حکومتوں اور عوام کو اعتماد میں لینا آئینی اور جمہوری تقاضا ہے۔ مولانا کا کہنا تھا کہ اگر آئین کے تحت صوبوں کے حقوق کو مدنظر نہ رکھا گیا تو ان معاہدوں کا مستقبل بھی متنازع ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ تیل سے متعلق ہونے والے تمام معاہدوں پر فی الفور پارلیمان، تمام صوبوں اور عوام کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ قومی وحدت اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔