رشتوں میں آلٹو والے کو نہیں ہنڈا سوک والوں کو ہی اہمیت ملتی :آغا علی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

نامور پاکستانی اداکار آغا علی کا کہنا ہے کہ جب دو افراد ایک ساتھ خوش نہ ہوں تو لڑائی جھگڑے کے بجائے عزت کے ساتھ راستے جدا کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

latest urdu news

ان کے مطابق طلاق کبھی خوشی کا موقع نہیں بن سکتی، مگر اسے تلخی کا سبب بھی نہیں بننا چاہیے۔

آغا علی حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ (FHM) میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی، شادی، طلاق، اور جدید رشتوں کے تقاضوں پر کھل کر گفتگو کی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کے معاشرے میں "محبت” صرف ایک جزو ہے، مکمل رشتہ تبھی کامیاب ہو سکتا ہے جب معاشی، جذباتی، اور عملی پہلو بھی ساتھ ہوں۔ انہوں نے کہا:
"آج کے دور میں اگر کوئی لڑکی سمجھدار ہے، تو وہ صرف محبت پر اکتفا نہیں کرے گی، بلکہ ایک محفوظ، معیاری اور بہتر زندگی چاہے گی، اور یہ اُس کا حق بھی ہے۔”

آغا علی نے واضح کیا کہ مردوں کو چاہیے کہ وہ یہ سوچ چھوڑ دیں کہ عورت صرف ان کی محبت کے لیے رشتے میں آتی ہے۔
"خود کو قابل بنائیں، معاشی طور پر مضبوط ہوں، تبھی ایک اچھا رشتہ قائم ہو سکتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان لڑکوں کو کیریئر پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ معاشرے میں عزت اب کامیابی اور معیارِ زندگی سے جڑی ہے۔

ایک موقع پر انہوں نے طنزیہ انداز میں کہاآج کے زمانے میں آلٹو کی قیمت بھی 40 لاکھ تک جا پہنچی ہے، ایسے میں ہونڈا سوک والے کو ہی اہمیت ملتی ہے۔

اپنے سابقہ بیان "طلاق کے بعد خوش ہوں”  کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ الفاظ اچانک احمد علی بٹ کے شو میں نکل گئے تھے، لیکن ان کے پیچھے کوئی منفی جذبہ نہیں تھا۔”میں صرف یہ بتانا چاہتا تھا کہ وہ رشتہ اب ختم ہو چکا ہے، اور ہم نے ایک دوسرے کے لیے بہتر فیصلے کیے ہیں۔”

شادی کے لیے تیار ہوں، لیکن صحیح شخص کا انتظار ہے، مایا علی

آغا علی اور اداکارہ حنا الطاف نے مئی 2020 میں شادی کی تھی، تاہم دو سال بعد 2022 میں دونوں کے درمیان علیحدگی ہو گئی۔

رشتے میں خوشی نہ ہو تو لڑ جھگڑ کر زندگی خراب کرنے کے بجائے، وقار اور خوش دلی کے ساتھ الگ ہونا بہتر ہوتا ہے۔”یں چاہیے۔

آغا علی حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ (FHM) میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی، شادی، طلاق، اور جدید رشتوں کے تقاضوں پر کھل کر گفتگو کی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کے معاشرے میں "محبت” صرف ایک جزو ہے، مکمل رشتہ تبھی کامیاب ہو سکتا ہے جب معاشی، جذباتی، اور عملی پہلو بھی ساتھ ہوں۔

"آج کے دور میں اگر کوئی لڑکی سمجھدار ہے، تو وہ صرف محبت پر اکتفا نہیں کرے گی، بلکہ ایک محفوظ، معیاری اور بہتر زندگی چاہے گی، اور یہ اُس کا حق بھی ہے۔”

آغا علی نے واضح کیا کہ مردوں کو چاہیے کہ وہ یہ سوچ چھوڑ دیں کہ عورت صرف ان کی محبت کے لیے رشتے میں آتی ہے۔
خود کو قابل بنائیں، معاشی طور پر مضبوط ہوں، تبھی ایک اچھا رشتہ قائم ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان لڑکوں کو کیریئر پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ معاشرے میں عزت اب کامیابی اور معیارِ زندگی سے جڑی ہے۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter