امریکی محکمہ دفاع نے پاکستان-افغانستان سرحد پر پانچ سال قبل ریکارڈ کی گئی پراسرار ڈسک نما شے کی ویڈیو جاری کر دی، جس نے ایک بار پھر خلائی مخلوق اور غیر انسانی ٹیکنالوجی پر عالمی بحث کو تازہ کر دیا۔
اسلام آباد/واشنگٹن: امریکی محکمہ دفاع نے پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر پانچ سال قبل ریکارڈ کی گئی ایک پراسرار اُڑنے والی ڈسک نما شے کی ویڈیو عوامی طور پر جاری کر دی ہے، جسے "UAP” یعنی غیر متعارف انومالس مظہر (Unidentified Anomalous Phenomenon) کا نام دیا گیا ہے۔ اس ویڈیو کے منظرِ عام پر آنے کے بعد عالمی سطح پر خلائی مخلوق، غیر زمینی ٹیکنالوجی اور فوجی رازوں پر نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔
ویڈیو میں دکھائی دینے والی شے غیر معمولی طور پر تیزی سے حرکت کرتی ہے، مختلف زاویوں میں ڈھلتی ہے اور بادلوں کے درمیان تیزی سے غائب ہو جاتی ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اس شے کے گرد نہ کوئی انجن کی آواز سنائی دیتی ہے، نہ کوئی روشنی یا دھواں دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کی پرواز کے انداز ایسے دکھائی دیتے ہیں جیسے یہ کسی موجودہ انسانی ٹیکنالوجی سے تعلق نہیں رکھتی۔
یہ ویڈیو معروف فلم ساز اور UFO محققین جیریمی کوربیل اور جارج نیپ نے خفیہ فوجی ذرائع سے حاصل کر کے شائع کی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس شے کی حرکات اور بناوٹ اس بات کی غماز ہیں کہ یہ کوئی عام ڈرون یا بیلون نہیں، بلکہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہو سکتی ہے جس کا ماخذ ابھی تک انسانوں کے لیے نامعلوم ہے۔
امریکی All-domain Anomaly Resolution Office کی حالیہ رپورٹ کے مطابق بیشتر UAP مشاہدات کی وضاحت ہو چکی ہے، جن میں عام بیلون، پرندے یا کیمرہ لینز کی خرابی شامل ہوتی ہے، مگر کچھ مظاہر اب بھی غیر واضح ہیں، خاص طور پر وہ جن میں رفتار، شکل یا سمت کی تبدیلی سائنسی اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتی۔
View this post on Instagram
ویڈیو میں موجود شے کو بعض ماہرین نے صرف ایک بصری فریب (optical illusion) یا موسمیاتی مظہر قرار دیا ہے، لیکن شفاف شواہد کی عدم موجودگی کے باوجود یہ واقعہ ایک بار پھر یہ سوال اٹھا رہا ہے:
کیا ہم کائنات میں تنہا ہیں؟ یا یہ مظاہر کسی پوشیدہ، اعلیٰ ٹیکنالوجی کے اشارے ہیں جو انسانیت سے اب تک چھپی ہوئی ہے؟
یاد رہے کہ دنیا بھر میں UFO یا UAP مشاہدات کے واقعات میں حالیہ برسوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، اور امریکہ سمیت دیگر ترقی یافتہ ممالک نے اس حوالے سے اپنی رپورٹس بھی شائع کی ہیں، مگر اب تک کوئی حتمی نتیجہ سامنے نہیں آ سکا۔