جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں ایک کیفے کے صارفین کی کافی چرا لینے والا انوکھا طوطا پکڑا گیا۔ کیفے کے مالک نے طوطے کی شکایت پولیس کو درج کروائی، اور پولیس کی آمد سے قبل طوطے کو کھانے کی چیزیں دے کر اس سے کھیلنے کا موقع بھی دیا گیا۔
کورین اینیمل ریسکیو اینڈ منیجمنٹ ایسوسی ایشن کے مطابق، یہ ایمازون نسل کا طوطا بظاہر پالتو محسوس ہوتا ہے اور صحت مند ہے۔ چونکہ اس نسل کے طوطے جنوبی کوریا میں خصوصی اجازت کے بغیر نہیں پالا جا سکتا، اس لیے حکام نے اسے ان کے حوالے کر دیا۔
اب حکام کوشش کر رہے ہیں کہ طوطے کو اس کے اصل مالک کے پاس واپس بھیجا جائے۔ اگر مالک نہ ملا تو اسے جانوروں کے لیے قائم حکومتی مرکز میں رکھا جائے گا۔
یہ واقعہ نہ صرف دلچسپ ہے بلکہ اس بات کی بھی یاد دہانی کراتا ہے کہ کچھ جانور بھی انسانوں کی چیزوں میں دلچسپی لے سکتے ہیں!
