سیاست میں مصنوعی ذہانت کا نیا دور: جاپانی پارٹی نے قیادت روبوٹ کے سپرد کر دی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

دنیا بھر میں جہاں مصنوعی ذہانت (AI) تیزی سے مختلف شعبوں میں قدم جما رہی ہے، وہیں جاپان کی ایک چھوٹی مگر متحرک سیاسی جماعت ’پیتھ ٹو ری برتھ پارٹی‘ نے اپنے سیاسی سفر میں ایک انوکھا قدم اٹھاتے ہوئے قیادت ایک AI روبوٹ کو سونپنے کا اعلان کر دیا ہے۔

latest urdu news

پارٹی نے عام انتخابات میں بدترین ناکامی کے بعد اور بانی رہنما شِنجی ایشیمارو کے استعفیٰ کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ مستقبل میں پارٹی کے فیصلوں میں رہنمائی کے لیے ایک AI ماڈل کو لیڈر مقرر کیا جائے گا۔

شِنجی ایشیمارو، جو مغربی جاپان کے ایک چھوٹے شہر کے سابق میئر اور 2024 کے ٹوکیو گورنر کے انتخابات میں دوسرے نمبر پر آئے تھے، نے اس جماعت کی بنیاد رکھی تھی۔ تاہم، پارٹی کے بغیر کسی واضح منشور اور مربوط پالیسی کے، انتخابات میں انہیں مکمل ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد ایشیمارو نے قیادت چھوڑ دی۔

چین نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے ڈیم تعمیر کر لیا، پانی ذخیرہ کرنے کا آغاز

پارٹی کے ایک رکن اور کیوٹو یونیورسٹی کے AI کے طالبعلم کوکی اوکومورا نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ نئی قیادت انسان کی بجائے AI ماڈل ہوگی، جو پارٹی کو وسائل کی منصفانہ تقسیم، پالیسی سازی اور انتخابی حکمت عملی میں معاونت فراہم کرے گا۔ اگرچہ اس AI لیڈر کی مکمل ذمہ داریاں اور اختیارات ابھی طے کیے جا رہے ہیں، لیکن یہ قدم سیاست میں AI کے بڑھتے ہوئے کردار کی واضح نشاندہی ہے۔

یہ منفرد تجربہ مستقبل میں دیگر سیاسی جماعتوں اور دنیا بھر میں سیاست کے میدان میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter