گوگل نے یوٹیوب ویڈیوز کو اے آئی ماڈلز کی تربیت کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

گوگل کی جانب سے جیمنائی اور ویو 3 جیسے ماڈلز کو یوٹیوب ویڈیوز سے تربیت دی جا رہی ہے، صارفین کو اس عمل کا علم تک نہیں، خدشات بڑھنے لگے۔

کیلیفورنیا: معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے تصدیق کی ہے کہ وہ اپنے جدید آرٹیفیشل انٹیلیجنس ماڈلز، جیمنائی اور ویو 3، کو تربیت دینے کے لیے یوٹیوب پر موجود ویڈیوز سے استفادہ کر رہا ہے۔ حیران کن طور پر، ان ویڈیوز کے خالقین کو نہ تو اس عمل کی پیشگی اطلاع دی گئی، نہ ہی انہیں اس پر کسی قسم کا اختیار حاصل ہے۔

latest urdu news

امریکی نشریاتی ادارے CNBC کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گوگل نے یوٹیوب کی تقریباً 30 ارب ویڈیوز کے ایک مخصوص حصے کو AI تربیتی مقاصد کے لیے منتخب کیا ہے۔ تاہم، کمپنی نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن ویڈیوز کو کس معیار کے تحت منتخب کیا گیا ہے۔

گوگل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کمپنی ہمیشہ اپنی پراڈکٹس کو بہتر بنانے کے لیے یوٹیوب مواد استعمال کرتی آئی ہے، اور AI ماڈلز کی آمد سے اس حکمتِ عملی میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی۔ ترجمان نے مزید کہا کہ صارفین کے تحفظ کو مدِنظر رکھتے ہوئے یہ عمل انجام دیا جا رہا ہے اور گوگل معاہدوں کی پاسداری کرتا ہے۔

تاہم، اس عمل نے یوٹیوب کریئیٹرز اور ناظرین میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گوگل کا AI ماڈلز کو انہی کے مواد سے تربیت دینا آخرکار ایسے خودکار سسٹمز کو جنم دے گا جو انہی سے مقابلہ کریں گے، بلکہ ان کا متبادل بھی بن سکتے ہیں۔

قانونی نقطۂ نظر سے، یوٹیوب کے قواعد و ضوابط کے تحت کوئی بھی مواد اپ لوڈ کرتے وقت صارف پلیٹ فارم کو اس مواد کے عالمی استعمال کا لائسنس دیتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ صارفین اس تربیتی عمل کو روکنے کی قانونی صلاحیت نہیں رکھتے۔

یاد رہے کہ گوگل ماضی میں بھی صارفین کے ڈیٹا کے استعمال پر تنقید کی زد میں رہا ہے، اور اس نئے انکشاف سے AI ٹیکنالوجی کے مستقبل پر اخلاقی سوالات مزید گہرے ہو گئے ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter