واشنگٹن: امریکا میں ایک خاتون نے باس کی جانب سے ترقی دینے سے انکار پر ایسا حیرت انگیز قدم اٹھایا کہ سب دنگ رہ گئے۔ محنتی ملازمہ نے پہلے تو کمپنی چھوڑ کر دوسری جگہ کام شروع کیا، پھر چند سالوں میں اتنی کامیاب ہو گئیں کہ اپنی سابقہ کمپنی ہی خرید کر باس کو فارغ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق 70 سالہ جولیا اسٹیورٹ امریکا کی معروف کاروباری شخصیت ہیں، لیکن ان کی کہانی ایک عام ملازم کی حیثیت سے شروع ہوئی۔ 1990 کی دہائی میں جولیا نے "ایپل بی” (Applebee’s) نامی ریسٹورینٹ چین میں بطور اعلیٰ عہدے دار شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے سی ای او بنانے کے وعدے پر تین سال تک دن رات محنت کی اور کمپنی کو زبردست منافع پہنچایا۔
جب جولیا اسٹیورٹ کی ترقی کا وقت آیا، تو کمپنی کے سربراہ نے انہیں سی ای او بنانے سے انکار کر دیا۔ اس رویے سے دلبرداشتہ ہو کر جولیا نے فوری استعفیٰ دے دیا اور ایک حریف کمپنی "IHOP” (انٹرنیشنل ہاؤس آف پینکیکس) میں شمولیت اختیار کرلی۔
آئی ہوپ میں جولیا نے پانچ سال تک بھرپور محنت کی اور کمپنی کو ایپل بی سے بھی زیادہ منافع بخش بنا دیا۔ ان کی بہترین کارکردگی کے باعث انہیں بالآخر IHOP کی سی ای او بنا دیا گیا۔
سی ای او بننے کے کچھ عرصے بعد جولیا نے وہ فیصلہ کیا جو بزنس کی دنیا میں ایک مثال بن گیا۔ انہوں نے 2.3 ارب ڈالرز میں اپنی سابقہ کمپنی Applebee’s کو خرید لیا اور سب سے پہلا قدم اپنے سابق باس کو کمپنی سے نکال باہر کرنے کا تھا۔
جولیا اسٹیورٹ کی کہانی ثابت کرتی ہے کہ اگر انسان خود پر یقین رکھے اور محنت سے پیچھے نہ ہٹے تو کامیابی ضرور اس کا مقدر بنتی ہے۔ ایک وقت تھا کہ انہیں ترقی سے محروم کیا گیا، اور آج وہ ان لوگوں کے باس ہیں جنہوں نے ان کی قابلیت کو نظرانداز کیا تھا۔