انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے ایک محنت کش بزرگ جوڑے نے 40 برس تک صفائی کا کام کر کے حج کا خواب پورا کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، لیگیمین نامی بزرگ شہری اور ان کی اہلیہ دونوں صفائی کے شعبے سے وابستہ رہے، جنہوں نے برسوں کی محنت سے حج کے اخراجات کے لیے رقم جمع کی۔
سعودی پریس ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں لیگیمین نے بتایا کہ وہ گزشتہ چار دہائیوں سے حج کی تمنا دل میں لیے کام کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ حالات ہمیشہ سازگار نہیں تھے، مگر انہوں نے اور ان کی اہلیہ نے ہمت نہیں ہاری۔ سن 1986 میں وہ دونوں حج کے لیے بچت شروع کر چکے تھے، جو بالآخر 2025 میں جا کر ان کی قبولیت کا ذریعہ بنی۔
انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میری آنکھوں سے خانہ کعبہ دیکھنے کی حسرت آج پوری ہو رہی ہے، یہ لمحہ میرے لیے کسی خواب سے کم نہیں۔”
لیگیمین نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور "مکہ روٹ انیشی ایٹو” کے ذریعے دی گئی سہولتوں پر سعودی حکام اور ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی اس طویل جدوجہد کو آسانی میں بدلا۔
سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اس سال حج کے موقع پر ایک ہزار فلسطینیوں کو اپنے ذاتی وسائل سے حج کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام اسرائیلی جارحیت میں شہید یا زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ کے لیے ہمدردی اور یکجہتی کا مظہر ہے۔