طبی تحقیق سے واضح ہو گیا کہ انگلیاں چٹخانے سے جوڑوں کو نقصان نہیں پہنچتا، تاہم صحت مند طرزِ زندگی اختیار کرنا ضروری ہے۔
اسلام آباد: اکثر افراد کے ذہن میں یہ سوال موجود ہوتا ہے کہ کیا انگلیاں چٹخانے سے جوڑوں کے درد یا آسٹیو آرتھرائٹس (Osteoarthritis) جیسے عارضے لاحق ہو سکتے ہیں؟ اس بارے میں مانچسٹر یونیورسٹی کی ماہرِ امراضِ جوڑ کِم ہائریچ (Kimme Hyrich) نے واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کے کوئی سائنسی شواہد موجود نہیں کہ انگلیاں چٹخانے سے جوڑوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
ماہر کے مطابق، انسان کی انگلیوں کے جوڑوں میں ایک خلا ہوتا ہے جس میں سیال مادہ موجود ہوتا ہے۔ انگلیاں چٹخانے سے یہ خلا عارضی طور پر بڑھتا ہے اور سیال میں موجود گیس بلبلوں کی شکل میں تحلیل ہو کر پھٹتی ہے، جس سے مخصوص آواز پیدا ہوتی ہے۔
کِم ہائریچ نے مزید کہا کہ بعض افراد کو یہ لگتا ہے کہ وہ انگلیاں چٹخا کر اپنے جوڑوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں، مگر اب تک کی تحقیق سے اس کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ ایک امریکی ڈاکٹر کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس ڈاکٹر نے 60 سال تک صرف ایک ہاتھ کی انگلیاں چٹخائیں، اور آخر میں دونوں ہاتھوں کا معائنہ کیا گیا تو کسی بھی جوڑ میں فرق یا بیماری کے آثار نہیں ملے۔
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جوڑوں کے امراض میں جینیاتی عناصر اور پرانی چوٹوں کا کردار زیادہ اہم ہوتا ہے۔
کِم ہائریچ نے واضح کیا کہ اگر کسی کے جوڑ کے قریب ہڈی ٹوٹ جائے یا رگوں کو نقصان پہنچے، تو وہ ممکنہ طور پر جوڑوں کے عارضے کا باعث بن سکتے ہیں، مگر صرف انگلیاں چٹخانا ایسا نہیں کرتا۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ جوڑوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے صحت مند طرزِ زندگی، باقاعدہ ورزش اور متوازن جسمانی وزن نہایت ضروری ہے۔