مصنوعی ذہانت کے میدان میں نمایاں چینی کمپنی ڈیپ سیک (DeepSeek) نے اپنا جدید ترین لینگویج ماڈل Terminus V3.1 باضابطہ طور پر لانچ کر دیا ہے۔
کمپنی کے ترجمان کے مطابق، یہ ماڈل نہ صرف ڈیٹا پراسیسنگ کی رفتار میں بے مثال ہے بلکہ اس کی درستگی اور فہم پچھلے تمام ماڈلز سے بہتر ہے۔
ڈیپ سیک نے اعلان کیا ہے کہ Terminus V3.1 کو خصوصی طور پر کاروباری، تعلیمی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں اعلیٰ کارکردگی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس ماڈل میں جدید نیورل نیٹ ورک آرکیٹیکچر، الگورتھمز اور بہتر ٹریننگ ڈیٹا استعمال کیا گیا ہے، جس کی بدولت یہ ماڈل سوالات کے درست جوابات دینے، مختلف زبانوں میں ترجمہ کرنے، ڈیٹا تجزیہ کرنے اور کوڈنگ جیسے پیچیدہ کام بخوبی انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، Terminus V3.1 کو مکمل طور پر مقامی سطح پر تیار کیا گیا ہے، جو چین کی مصنوعی ذہانت میں خود کفالت کے عزم کی علامت ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل مستقبل میں ChatGPT سمیت دیگر مغربی ماڈلز کا مؤثر متبادل بن سکتا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی میں عالمی خرابی، بھارت اور امریکہ سب سے زیادہ متاثر
ڈیپ سیک نے عندیہ دیا ہے کہ مستقبل میں اس ماڈل کو اوپن سورس کر کے مختلف صنعتوں میں قابلِ استعمال بنایا جائے گا۔ ابتدائی مرحلے میں صارفین اور ڈویلپرز کو محدود رسائی دی گئی ہے تاکہ وہ اس کے فیچرز اور صلاحیتوں کا جائزہ لے سکیں۔
ڈیپ سیک کی یہ پیش رفت چین کے AI شعبے میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جو نہ صرف قومی سطح پر خود انحصاری کی طرف اشارہ کرتی ہے بلکہ عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت کے منظرنامے کو بھی تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔