چین کے شہر شانڈونگ کی ایک فیکٹری میں کام کرنے والی خاتون کے ساتھ ایک خوفناک حادثہ پیش آیا، جس میں مشینری میں بال الجھنے کی وجہ سے اس کا بایاں کان، سر اور جلد کا کچھ حصہ شدید طور پر زخمی ہو گیا۔ خوش قسمتی سے خاتون کی جان بچ گئی، لیکن اسے کان کو بحال کرنے کے لیے ایک نایاب سرجری سے گزرنا پڑا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، حادثے کے فوری بعد ڈاکٹرز نے فیصلہ کیا کہ متاثرہ کان کو فوری طور پر اس کی اصل جگہ پر لگانے سے خون کی نالیاں متاثر ہو سکتی ہیں، جس سے کامیاب سرجری مشکل ہو جائے گی۔ اس لیے ابتدائی طور پر کان کو خاتون کے پیر پر لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ماہرین کے مطابق، انسان کے پیر کی جلد پتلی اور خون کی نالیاں کان کے حصے کی نالیوں کے برابر ہوتی ہیں، جس سے یہ عارضی لگانا ٹرانسپلانٹ کے لیے موزوں ثابت ہوتا ہے۔ کان کو پیر پر لگانے سے خون کی مناسب روانی برقرار رہی اور متاثرہ کان کی جلد صحت مند ہو سکی۔
بعد ازاں، چینی سرجنز کی ٹیم نے 10 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد کان کو پیر سے جوڑ دیا۔ ابتدائی دنوں میں خون کا بہاؤ تشویشناک رہا، لیکن بعد میں خون کی روانی معمول پر آ گئی اور کان کی رنگت نارمل ہونے لگی۔
خاتون کی مکمل صحت یابی میں تقریباً پانچ ماہ لگے، اس دوران کان پیر سے منسلک رہا اور خاتون نے خون کے بہاؤ کو بہتر رکھنے کے لیے ڈھیلے جوتے پہن کر واک جاری رکھی۔ اکتوبر میں سرجنز نے کان کو اس کی اصل جگہ پر کامیابی سے دوبارہ لگایا، اور یوں یہ پیچیدہ اور نایاب سرجری کامیابی سے مکمل ہوئی۔
یہ کیس جدید میڈیکل سائنس میں ایک منفرد مثال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جہاں کان کو عارضی طور پر پیر پر لگانے کی تکنیک نے کامیاب ٹرانسپلانٹ ممکن بنایا۔
