چین میں ایک خاتون سیاح نے صحرا میں پانی کی شدید قلت کے شکار ایک کمزور اونٹ کو بروقت طبی امداد دے کر اس کی جان بچا لی۔
یہ واقعہ شمالی چین کے اندرونی منگولیا کے علاقے میں پیش آیا، جہاں صحرائے Alxa اپنے صنوبر کے درختوں اور صحرائی جھیلوں کی وجہ سے سیاحوں میں خاصا مقبول ہے۔
28 اپریل کو ایک سیاحتی گروپ صحرا میں مہم جوئی کر رہا تھا کہ انہیں ریت میں گرا ہوا ایک نوجوان اونٹ دکھائی دیا۔ یہ اونٹ کی وہ نسل تھی جو عام طور پر منگولیا اور وسطی ایشیا میں پائی جاتی ہے اور ایک بالغ اونٹ بغیر پانی کے مہینوں تک گزارا کر سکتا ہے، لیکن اس اونٹ کی عمر محض تین سال کے قریب بتائی گئی۔
گروپ کی رہنما، 30 سالہ Haier، نے فوری طور پر صورتحال کا جائزہ لیا اور اندازہ لگایا کہ اونٹ شدید پیاس کے باعث بے ہوش ہو چکا ہے۔ انہوں نے پانی کی متعدد بوتلیں اونٹ کو پلائیں اور اسے نگلنے میں مدد دی۔
اس کے بعد خاتون نے احتیاط سے اونٹ کی سخت ہو چکی ٹانگوں کو سیدھا کیا اور اسے سہارا دے کر اٹھنے میں مدد دی،گروپ کے افراد کے مطابق، اگرچہ خاتون کا وزن صرف 40 کلوگرام تھا، لیکن انہوں نے حیرت انگیز طاقت اور حوصلے سے کام لیا۔
اونٹ کے جسم پر ایک نمبر کندہ تھا، جس سے اس کے مالک کا پتا چلا۔ وہ ایک مقامی چرواہا نکلا، جس کا اونٹ ریوڑ سے بچھڑ کر کئی مہینوں سے صحرا میں بھٹک رہا تھا۔
سیاحوں نے مالک سے رابطہ کیا اور اونٹ کو بحفاظت واپس پہنچا دیا، اب وہ اونٹ صحتیاب ہو چکا ہے اور معمول کے مطابق کھانے اور چلنے کے قابل ہے۔