کوسٹا ریکا کی جیل میں بلی کے جسم سے چرس اور کوکین کی تھیلیاں برآمد، محافظوں نے بروقت کارروائی سے اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی
کوسٹا ریکا کے شمال مشرقی علاقے کانتون پوکوسی میں واقع ایک جیل میں منشیات اسمگلنگ کا ایک نہایت حیران کن اور منفرد واقعہ پیش آیا، جب ایک بلی کو رات کی تاریکی میں منشیات کے پیکٹس کے ساتھ جیل میں داخل ہوتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔
جیل محافظوں نے مشکوک حرکتیں دیکھ کر بلی کو روکا، تو معلوم ہوا کہ اس کے جسم پر ٹیپ کے ذریعے دو پلاسٹک کی تھیلیاں باندھی گئی تھیں، جن میں 235 گرام چرس (ماریجوانا) اور 67 گرام کوکین موجود تھی۔
وزارتِ انصاف کی جانب سے جاری ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیل کا ایک محافظ بلی کو نرمی سے باڑ سے پکڑتا ہے، جبکہ دیگر اہلکار اس کے جسم سے احتیاط سے منشیات کے پیکٹس علیحدہ کرتے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ایک سنگین پیغام ہے کہ منشیات اسمگلر کس حد تک جانے کو تیار ہو چکے ہیں، اور اب جانوروں کو بھی اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
وزارتِ انصاف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ محافظوں کی بروقت اور مؤثر کارروائی نے قیدیوں تک منشیات پہنچنے سے روک دی، جبکہ بلی کو فوری طور پر طبی معائنے اور دیکھ بھال کے لیے جانوروں کی فلاح کی سرکاری تنظیم ’نیشنل اینیمل ہیلتھ سروس‘ کے سپرد کر دیا گیا۔
سوشل میڈیا پر اس واقعے پر طنزیہ اور ہمدردانہ تبصرے دیکھنے میں آئے۔ کچھ صارفین نے طنز کرتے ہوئے پوچھا کہ ’’اب اس بلی کو کتنے سال کی قید ہو گی؟‘‘ جبکہ دیگر نے کہا کہ بلی ایک معصوم جانور ہے، اسے انسانوں کے جرائم کا بوجھ نہ دیا جائے۔
یاد رہے کہ جانوروں کے ذریعے منشیات اسمگلنگ کے واقعات پہلے بھی سامنے آ چکے ہیں، تاہم یہ پہلا موقع ہے جب بلی جیسے گھریلو جانور کو منظم طریقے سے اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا گیا۔ یہ واقعہ نہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے چیلنج ہے بلکہ معاشرتی بے حسی کا آئینہ دار بھی ہے۔