پیر, 16 جون , 2025

ترکی کے شہر گورڈین میں2 ہزار 8سوسال پرانا شاہی مقبرہ دریافت

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ، ترکی کے قدیم شہر گورڈین کے قریب آثار قدیمہ کے ماہرین نے ایک حیران کن دریافت کی ہے، ماہرین کو فرائجیا بادشاہت کے ایک شاندار شاہی مقبرے کے آثار ملے ہیں، جو تقریباً 2,800 سال پرانے ہیں، یہ وہی مقام ہے جسے تاریخ میں بادشاہ مائیڈس کے شہر کے طور پر جانا جاتا ہے، وہی بادشاہ جسے "سنہری لمس” (Golden Touch) کی داستان نے امر کر دیا۔

یہ مقبرہ، جسے **Tumulus T-26** کا نام دیا گیا ہے، مائیڈس ماؤنڈ کے قریب واقع ہے، جہاں ماضی میں بادشاہ مائیڈس کے والد کی قبر دریافت ہوئی تھی، حالیہ دریافت شدہ مقبرے کی ساخت، اس کے اندر موجود اشیا اور جلائی گئی انسانی باقیات نے اسے گورڈین کی تاریخ کا سب سے قدیم cremationیعنی لاش جلانے کا ثبوت بنا دیا ہے۔

latest urdu news

ماہرین کے مطابق مقبرے سے **برتن، کانسی کے آبخورے، کٹوریاں، لوہے کے کیلوں سے دیوار پر لٹکی اشیا** برآمد ہوئیں جو شاہی دعوت یا کسی عظیم فاتحانہ رسم کی علامت سمجھی جا رہی ہیں۔ آثار قدیمہ کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ قبر مائیڈس کے کسی قریبی رشتہ دار کی ہو سکتی ہے، جس کی اہمیت سلطنت میں نمایاں رہی ہو۔

یہ دریافت صرف ایک قبر نہیں، بلکہ آٹھویں صدی قبل مسیح کی ایک مکمل تہذیب کی جھلک ہے۔ مٹی کے نیچے دفن تاریخ اب اپنے راز خود بیان کرنے لگی ہے۔

یاد رہے کہ گورڈین، جو انقرہ کے جنوب مغرب میں واقع ہے، کبھی فرائجیا سلطنت کا مرکزی شہر ہوا کرتا تھا۔ بادشاہ مائیڈس اور اس کی سلطنت کی کہانیاں اب تک افسانوں اور تاریخ دونوں میں زندہ ہیں اور یہ نئی دریافت ان قصوں کو مزید سچائی اور عمق عطا کرتی ہے۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter