سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک تصویر نے ناظرین کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا ہے، جس میں بظاہر ایک عام دکان کا منظر دکھائی دیتا ہے، مگر قریب سے دیکھنے پر انکشاف ہوتا ہے کہ پس منظر میں ایک شخص مکمل طور پر خود کو ماحول میں چھپا چکا ہے، یہ شخص اور کوئی نہیں، بلکہ دنیا بھر میں "انسانی گرگٹ” کے نام سے مشہور چینی آرٹسٹ **لیو بولین** ہیں، جو اپنی انوکھی بصری فنکاری کے لیے پہچانے جاتے ہیں۔
لیو بولین خود کو اس قدر مہارت سے پینٹ کرتے ہیں کہ وہ پس منظر کا حصہ دکھائی دیتے ہیں اور انہیں دیکھنا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔ اس آرٹ ورک میں بھی انہوں نے اپنی جسمانی ساخت، لباس اور رنگوں کو دکان کے شیلف اور اشیاء کے ساتھ مکمل ہم آہنگ کر دیا ہے۔
آرٹسٹ کا کہنا ہے کہ ان کا یہ فن صرف تخلیقی اظہار نہیں بلکہ ایک علامتی احتجاج بھی ہے، جس کے ذریعے وہ یہ پیغام دیتے ہیں کہ طاقتور طبقے کی نظروں میں عام انسان اکثر غیر مرئی ہو جاتے ہیں۔ لیو بولین کے مطابق، وہ ہر ایک منظر کے ساتھ ہم آہنگ ہونے اور مکمل کیموفلاج کرنے کے لیے10 گھنٹے سے زائد وقت صرف کرتے ہیں۔
لیو بولین اس سے قبل بھی دنیا کے مختلف شہروں، لائبریریوں، مزاروں، اور تاریخی مقامات پر اسی قسم کی فنکاری کا مظاہرہ کر چکے ہیں، ان کی یہ انوکھی صلاحیت عالمی آرٹ گیلریز میں سراہا جا چکا ہے اور سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد ان کی تصاویر میں چھپے چہروں کو ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ بصری فن کی یہ قسم نہ صرف فنکار کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے بلکہ یہ موجودہ دور کے انسان کی "عدم شناخت” اور”سماجی بے بسی” کو بھی تخلیقی انداز میں اجاگر کرتی ہے۔