خیبرپختونخوا میں سرکاری اسکولز پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کے منصوبے کا آغاز کردیا گیا ہے۔
صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے 8 پرائمری اسکولز نجی شعبے کو دینے کے لئے درخواستیں طلب کرلی گئی ہیں، ایبٹ آباد اور ہری پور 2 ،2 اور لکی مروت میں ایک اسکول پرائیویٹ پارٹنر شپ پر شروع کیا جائے گا۔
ڈیرہ اسماعیل خان اور اپر دیر میں1،1 سرکاری پرائمری اسکول پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے گا، پرائیویٹ پارٹنر سرکاری پرائمری اسکولز تقریباََ 10 سال کیلئے دئیے جائیں گے۔
محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا کی دستاویز کے مطابق اسکولز کی مینجمنٹ کی ذمہ داری بھی پرائیویٹ پارٹنرز کی ہو گی، پارٹنر شپ پر دیے جانے والے اسکولوں کی عمارتیں نئی ہیں، خواہشمند 10 اکتوبر تک درخواست دے سکتے ہیں۔
دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور پختونخوا کے نہیں بلکہ افغانستان کے کسی صوبے کے وزیراعلیٰ لگتے ہیں۔
فیصل کنڈی کا کہنا ہے کہ میں نے وزیراعلیٰ کے پی سے شروع میں مثبت بات کی لیکن انہوں نے فائدہ اُٹھایا، آئینی عہدے پر بیٹھا ہوں، آئین پاکستان کیخلاف کام نہیں ہونے دوں گا لیکن اگرپختونخوا صوبے کے امن اور ترقی کے لیے کوئی کام کرے گا تو ضرور ساتھ دوں گا۔
گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ حکومتیں دوسری حکومتوں سے بات کرتی ہیں، وزیراعلیٰ کے پی کہہ رہے ہیں وہ دوسرے ملک سے بات کریں گے، علی امین وزیراعلیٰ پختونخوا نہیں بلکہ افغانستان کے کسی صوبے کے وزیراعلیٰ لگتے ہیں۔
گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگ ملک دشمنی کا ایجنڈے لے کر پھرتے ہیں، ایسے لوگوں کو جلسے کی ہر گز اجازت نہیں دینی چاہیے۔