پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے واضح کیا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں مذاکرات کی پیشکش تحریک تحفظ آئین کی طرف سے نہیں بلکہ خود وزیراعظم کی جانب سے سامنے آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت دباؤ میں آ کر بات چیت کی بات کر رہی ہے، جبکہ اپوزیشن کی تحریک اپنے مؤقف پر قائم ہے۔
اڈیالہ جیل کے قریب فیکٹری ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے کارکنان اور عوام کو سڑکوں پر نکلنے کی ہدایت کر دی ہے اور آنے والے دنوں میں ملک بھر میں اسٹریٹ موومنٹ تیز ہوتی نظر آئے گی۔ ان کے مطابق عوامی ردعمل حکومت کے لیے لمحہ فکریہ بن چکا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مذاکرات کی باتیں کی جا رہی ہیں۔
علیمہ خان نے زور دے کر کہا کہ عمران خان کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں کسی ذاتی مفاد کے لیے نہیں بلکہ ملک کے عوام، آئین اور جمہوریت کے لیے قید کاٹ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی جدوجہد صرف ایک جماعت تک محدود نہیں بلکہ یہ ہر اس شہری کی آواز ہے جو قانون کی بالادستی اور آئینی حقوق پر یقین رکھتا ہے۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمران طبقہ شدید خوف کا شکار ہے، جس کا اندازہ حالیہ واقعات سے لگایا جا سکتا ہے۔ علیمہ خان کے مطابق سہیل آفریدی کے دورے کے موقع پر پورے لاہور کو بند کر دیا گیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت عوامی طاقت سے خائف ہے اور کسی بھی بڑے ردعمل سے بچنا چاہتی ہے۔
مذاکرات کی بات کرنے والا عمران خان کے ساتھ نہیں، علیمہ خان کا دوٹوک مؤقف
اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کی دوسری ہمشیرہ نورین نیازی نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی تحریک رکنے والی نہیں بلکہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی قیادت مکمل طور پر متحرک ہے اور سہیل آفریدی کے ساتھ مل کر تحریک کو اگلے مرحلے میں لے جایا جائے گا۔
نورین نیازی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان میں حوصلہ بلند ہے اور وہ ہر قسم کے دباؤ کے باوجود پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ ان کے مطابق موجودہ حالات نے عوام میں سیاسی شعور کو مزید بیدار کیا ہے اور لوگ اپنے حقوق کے لیے میدان میں آنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔
آخر میں رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تحریک تحفظ آئین اور پی ٹی آئی کی جدوجہد جاری رہے گی اور آئین و قانون کی بالادستی تک یہ تحریک کسی صورت ختم نہیں کی جائے گی۔
