سٹی کورٹ میں وکلا کا احتجاج، پولیس کے داخلے پر پابندی اور عدالتی بائیکاٹ کا اعلان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی میں وکلا کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کے معاملے پر وکلا برادری نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سٹی کورٹ میں مکمل ہڑتال اور عدالتی کارروائیوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

latest urdu news

کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ آج کے روز کسی بھی پولیس اہلکار کو سٹی کورٹ کی حدود میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

کراچی بار کے صدر کا کہنا تھا کہ حالیہ واقعے میں یکطرفہ کارروائی کی گئی اور وکلا کو نشانہ بنایا گیا، جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ یوٹیوبر رجب بٹ کے معاملے میں جس طرح وکلا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، اسی طرح وکلا کی مدعیت میں بھی ایف آئی آر درج کی جائے تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔

واضح رہے کہ پیر کے روز سٹی کورٹ میں یوٹیوبر رجب بٹ کے ساتھ تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد منگل کی صبح سٹی کورٹ تھانے میں متعدد وکلا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

اس مقدمے کے اندراج پر وکلا میں شدید غم و غصہ پایا گیا، جس کا اظہار انہوں نے احتجاج کی صورت میں کیا۔

کراچی سٹی کورٹ میں ہنگامہ آرائی، ضمانت کے لیے آنے والے یوٹیوبر رجب بٹ پر تشدد

ایف آئی آر کے خلاف وکلا کی بڑی تعداد رسالہ تھانے پہنچی، جہاں احتجاج کے دوران کشیدگی پیدا ہو گئی۔ اس دوران سٹی کورٹ تھانے کے ایس ایچ او جہانگیر کے ساتھ تلخ کلامی اور بدسلوکی کی اطلاعات بھی سامنے آئیں، جبکہ حالات قابو میں رکھنے کے لیے اضافی نفری طلب کی گئی۔

بعد ازاں وکلا نے سٹی کورٹ کے سامنے ایم اے جناح روڈ پر دھرنا دے دیا، جس کے باعث شہر کی ایک اہم شاہراہ پر ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی۔ ٹریفک پولیس نے لائٹ ہاؤس اور ملحقہ علاقوں سے گاڑیوں کو متبادل راستوں پر موڑ کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عامر نواز وڑائچ نے کہا کہ جب تک وکلا کے مؤقف پر مقدمہ درج نہیں ہوتا، احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے یہ بھی مؤقف اختیار کیا کہ پولیس اور وکلا کے درمیان تصادم کی خبریں حقائق کے منافی ہیں اور کسی پر تشدد نہیں کیا گیا۔

وکلا کا احتجاج دوپہر سے شروع ہو کر رات گئے تک جاری رہا، جس کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا۔ احتجاج کے خاتمے کے بعد ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی بتدریج بحال ہو گئی، تاہم وکلا تنظیموں نے عندیہ دیا ہے کہ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں آئندہ دنوں میں مزید سخت اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter