کراچی میں کھلے مین ہولز کے باعث قیمتی جانوں کے ضیاع کا سلسلہ تھم نہ سکا۔ شہر قائد کے علاقے کورنگی میں ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک کمسن بچہ کھلے مین ہول میں گر کر جان کی بازی ہار گیا۔ واقعے نے ایک بار پھر شہری انتظامیہ کی کارکردگی پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق یہ حادثہ کورنگی کے علاقے مہران ٹاؤن سیکٹر 6 جی میں پیش آیا۔ جاں بحق ہونے والے بچے کی شناخت دلبر علی کے نام سے ہوئی ہے، جو اپنے گھر کے قریب کھیل رہا تھا۔ کھیل کے دوران اچانک اس کا پاؤں پھسلا اور وہ سڑک پر موجود کھلے مین ہول میں جا گرا۔ مین ہول پر کسی قسم کا ڈھکن یا حفاظتی بندوبست موجود نہیں تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے فوراً بعد علاقے کے مکینوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بچے کو مین ہول سے باہر نکالا، تاہم وہ شدید چوٹوں کے باعث جانبر نہ ہو سکا۔ بعد ازاں ریسکیو ٹیم نے موقع پر پہنچ کر بچے کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کر دیا۔
علاقہ مکینوں نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارہا شکایات کے باوجود کھلے مین ہولز کو بند نہیں کیا گیا، جس کے باعث آئے روز ایسے دلخراش حادثات پیش آ رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اقدامات کیے جاتے تو ایک معصوم جان بچائی جا سکتی تھی۔
یہ واقعہ کراچی میں بنیادی شہری سہولیات کی ابتر صورتحال کی ایک اور مثال ہے، جہاں کھلے گٹر اور مین ہولز شہریوں، خصوصاً بچوں کے لیے جان لیوا ثابت ہو رہے ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ دار اداروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور شہر بھر میں موجود تمام کھلے مین ہولز کو فوری طور پر بند کیا جائے تاکہ مزید قیمتی جانوں کا ضیاع روکا جا سکے۔
