دسمبر 2025 کے دوران پاکستان میں سمندر کے راستے غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش کرنے والے 257 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
گرفتار شدگان میں مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والے شہری شامل ہیں اور ابتدائی تفتیش کے مطابق یہ لوگ ایران سے غیر قانونی طور پر دیگر ممالک جانے کی بھی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
حکام کے مطابق گرفتار شدگان میں 142 افراد پنجاب، 12 سندھ، 63 خیبرپختونخواہ اور دیگر بلوچستان کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے علاوہ 34 غیر ملکی بھی شامل ہیں، جن میں 30 افغان شہری، 2 بنگلہ دیشی اور 2 ایرانی شہری شامل ہیں۔ تمام ملزمان کو جیوانی کے علاقے سے حراست میں لیا گیا، جہاں سے وہ غیر قانونی سمندر کے راستے ایران روانہ ہونے والے تھے۔
سیالکوٹ ایئرپورٹ پر ایف آئی اے کی کارروائی، 4 مسافر آف لوڈ
ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ایران پہنچنے کے بعد دیگر ممالک میں جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔ گرفتار شدگان کے خلاف مقدمات درج کر کے تفتیش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ انسانی سمگلنگ اور غیر قانونی سرحد پار کرنے کے معاملے میں کریک ڈاؤن جاری ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
محکمہ داخلہ کے ذرائع کے مطابق اس کارروائی کا مقصد انسانی سمگلنگ کے جرائم کو روکنا اور عوام کو غیر قانونی سفر کے خطرات سے آگاہ کرنا ہے۔ حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر قانونی راستوں سے کسی بھی ملک جانے کی کوشش نہ کریں تاکہ انسانی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔
