کراچی میں جعلی کال سینٹر کا بھانڈا پھوٹ گیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں قائم ایک غیر قانونی کال سینٹر پر کامیاب چھاپہ مار کارروائی کے دوران فراڈ میں ملوث 15 غیر ملکی اور 19 مقامی افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عناصر اندرونِ ملک اور بیرونِ ملک شہریوں کو منظم انداز میں دھوکہ دے رہے تھے اور ان کے خلاف متعدد شکایات موصول ہو رہی تھیں۔

latest urdu news

وزیر داخلہ سندھ نے بتایا کہ یہ کارروائی نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے اپنے ڈائریکٹر طارق نواز کی قیادت میں 18 دسمبر کو انجام دی۔ کارروائی کے دوران ایک ایسے کال سینٹر کا سراغ لگایا گیا جو بغیر اجازت اور غیر قانونی طور پر کام کر رہا تھا، جہاں سے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے لوگوں کو فراڈ کالز کی جا رہی تھیں۔

ضیا الحسن لنجار کے مطابق گرفتار ہونے والے غیر ملکی باشندوں میں 12 مرد اور 3 خواتین شامل ہیں، جبکہ مقامی سطح پر بھی 19 افراد اس نیٹ ورک کا حصہ تھے۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ گروہ نہ صرف پاکستان بلکہ بیرونِ ملک مقیم افراد کو بھی مختلف ہتھکنڈوں سے لوٹ رہا تھا۔ فراڈ کے طریقۂ کار میں جعلی بینک نمائندے بننا، آن لائن سروسز کے نام پر معلومات حاصل کرنا اور مالی لین دین شامل تھا۔

صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزمان تقریباً 60 ملین ڈالر کے برابر مشکوک ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے، جو اس نیٹ ورک کے حجم اور سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کے مطابق یہ کامیاب کارروائی این سی سی آئی اے کی ایک بڑی پیش رفت ہے، جس سے سائبر جرائم کے خلاف اداروں کی صلاحیت اور عزم کا اندازہ ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ کال سینٹر کے بارے میں پہلے بھی فراڈ کی متعدد شکایات موصول ہو رہی تھیں، جس کے بعد خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائی کی گئی۔ چھاپے کے دوران یہ انکشاف بھی ہوا کہ کال سینٹر کے اندر منشیات کا استعمال کیا جا رہا تھا، جو اس غیر قانونی سرگرمی کی سنگینی کو مزید بڑھاتا ہے۔

وزیر داخلہ سندھ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت سائبر کرائم، آن لائن فراڈ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے مالی تحفظ اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ کے لیے ایسے نیٹ ورکس کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

آخر میں ضیا الحسن لنجار نے یقین دہانی کرائی کہ گرفتار ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی اور مستقبل میں بھی ایسے فراڈی نیٹ ورکس کے خلاف مؤثر اور مسلسل اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter