پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار فیروز خان کی سابقہ اہلیہ علیزے سلطان نے دعویٰ کیا ہے کہ فیروز خان نے اپنے بچوں کی تحویل لینے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ علیزے سلطان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر سامنے آیا، جس کے بعد معاملہ ایک بار پھر عوامی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق علیزے سلطان نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک مختصر ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ اپنی ایک قریبی دوست کے ساتھ نظر آ رہی ہیں۔ ویڈیو کے کمنٹ سیکشن میں ایک صارف نے علیزے پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کے پاس بچوں کے لیے سردیوں کے کپڑے خریدنے کے پیسے تک موجود نہیں۔ اس تنقیدی تبصرے کے بعد سوشل میڈیا پر بحث کا آغاز ہو گیا۔
علیزے سلطان کے حق میں متعدد صارفین سامنے آئے اور انہوں نے واضح کیا کہ بچوں کی کفالت صرف ماں کی ذمہ داری نہیں بلکہ باپ پر بھی اتنی ہی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ صارفین کا کہنا تھا کہ کسی خاتون کے ذاتی زندگی میں آگے بڑھنے کا یہ مطلب نہیں کہ بچوں کے تمام مالی اور اخلاقی فرائض بھی اسی پر ڈال دیے جائیں۔ انہوں نے یہ مؤقف بھی اختیار کیا کہ بچوں کے والد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے اخراجات، تعلیم اور دیگر ضروریات پوری کریں۔
سوشل میڈیا صارفین نے یہ بھی یاد دلایا کہ علیزے سلطان نے کم عمری میں طلاق کا سامنا کیا اور ان پر مبینہ گھریلو تشدد کے الزامات بھی سامنے آ چکے ہیں۔ اس کے بعد وہ ایک اکیلی ماں کے طور پر اپنے بچوں کی پرورش کر رہی ہیں، جبکہ دوسری جانب بچوں کے والد فیروز خان نے دوبارہ شادی کر کے اپنی نئی زندگی کا آغاز کر لیا ہے۔ صارفین کے مطابق ایسے حالات میں بچوں کے اخراجات ادا کرنا والد کی اولین ذمہ داری بنتی ہے۔

بعدازاں علیزے سلطان نے خود بھی اس تنقید کا جواب دیتے ہوئے ایک اہم انکشاف کیا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں لکھا کہ فیروز خان بچوں کی تحویل لینے پر آمادہ نہیں۔ علیزے کے مطابق وہ دو مرتبہ بچوں کو ان کے والد کے پاس رکھنے کی کوشش کر چکی ہیں، تاہم دونوں مرتبہ فیروز خان نے بچوں کو اپنے پاس رکھنے سے انکار کر دیا۔
علیزے سلطان کے اس دعوے کے بعد شوبز حلقوں اور سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔ کچھ افراد علیزے کے مؤقف کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ بعض حلقے معاملے کو نجی قرار دے رہے ہیں۔ تاہم یہ معاملہ ایک بار پھر شوبز شخصیات کی ذاتی زندگی، والدین کی ذمہ داریوں اور بچوں کے حقوق پر ایک نئی بحث چھیڑ چکا ہے۔
