پنجاب اور بالائی سندھ کے مختلف علاقوں میں شدید دھند نے نظامِ زندگی کو متاثر کر دیا ہے۔ صبح کے اوقات میں دھند کی شدت کے باعث حدِ نگاہ انتہائی کم ہو گئی، جس کے نتیجے میں سڑکوں اور موٹرویز پر ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی۔ شہریوں کو روزمرہ سفر میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ حکام نے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی۔
دھند کی شدت کے باعث لاہور۔سیالکوٹ موٹروے ایم 11 کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔ موٹروے پولیس کے مطابق حدِ نگاہ کم ہونے کی وجہ سے حادثات کے خدشات بڑھ گئے تھے، اس لیے مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا۔ حکام نے شہریوں سے اپیل کی کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور دھند کم ہونے تک صبر کا مظاہرہ کریں۔
تاہم دن کے وقت حدِ نگاہ میں بہتری آنے کے بعد موٹروے ایم 4 اور ایم 5 کو بڑی گاڑیوں کے لیے بھی کھول دیا گیا۔ موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور جہاں بھی دھند میں اضافہ ہوگا، فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ ڈرائیورز کو فوگ لائٹس کے استعمال اور مناسب رفتار برقرار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی معیار آج نسبتاً بہتر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق ملتان میں پارٹیکولیٹ میٹر کی سطح 206، فیصل آباد میں 200 جبکہ لاہور میں 166 ریکارڈ کی گئی۔ اگرچہ یہ اعداد و شمار اب بھی صحت کے لیے مضر سمجھے جاتے ہیں، تاہم گزشتہ دنوں کے مقابلے میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔
ماہرین کے مطابق سرد موسم، ہوا کی کم رفتار اور نمی میں اضافے کے باعث دھند کا یہ سلسلہ آئندہ چند روز تک برقرار رہ سکتا ہے۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، سفر سے قبل موسمی صورتحال سے آگاہی حاصل کریں اور ٹریفک قوانین کی پابندی کریں۔
