جہلم شہر میں انٹرنیٹ سروس کی مسلسل معطلی اور ناقص کارکردگی کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سرکاری دفاتر، بینکوں اور دیگر اہم اداروں میں انٹرنیٹ سروس نہ ہونے کے سبب روزمرہ کے امور بری طرح متاثر ہونے لگے ہیں، جس سے شہری سرکاری ادائیگیوں کے ساتھ ساتھ بلاوجہ جرمانے بھی ادا کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جہلم کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بار بار معطل رہنے کی وجہ سے ایکسائز آفس، پاسپورٹ آفس اور بینکوں میں آن لائن نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن، ٹوکن ٹیکس، پاسپورٹ کی درخواستیں، بینکنگ ٹرانزیکشنز، یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی اور دیگر ضروری کام انٹرنیٹ کے لنک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے کئی دنوں سے التوا کا شکار ہیں۔
متاثرہ شہریوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ وہ صبح سویرے دفاتر کے چکر لگاتے ہیں مگر انٹرنیٹ لنک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے بغیر کام کروائے مایوس واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ بزرگ شہری، طلبہ اور دور دراز سے آنے والے افراد کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ وقت اور پیسے دونوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔
شہریوں نے بارہا متعلقہ محکموں اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو آگاہ کیا، مگر تاحال کوئی مؤثر اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل دور میں انٹرنیٹ کی بندش عوامی مسائل میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
شہریوں نے وزیراعظم پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کا فوری نوٹس لیں اور جہلم میں انٹرنیٹ سروس کو بہتر اور بحال رکھنے کے لیے واضح احکامات جاری کریں تاکہ سرکاری و نجی امور میں حائل رکاوٹیں دور ہو سکیں اور عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر انٹرنیٹ سروس کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں تو شہریوں کی مشکلات میں خاطر خواہ کمی واقع ہو سکتی ہے۔
