وزیر دفاع خواجہ آصف نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اصول پرست نہیں بلکہ 200 فیصد مفاد پرست شخصیت ہیں اور ان کے ڈی این اے میں مذاکرات کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں مذاکرات ہمیشہ ’’کچھ لو اور کچھ دو‘‘ کی بنیاد پر ہوتے ہیں، مگر عمران خان اس طرزِعمل پر یقین نہیں رکھتے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’’جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان نے اپنی پوری سیاسی زندگی میں ذاتی مفاد کو ترجیح دی۔ ان کے مطابق تحریک انصاف اگر پہلے اپنی جماعت کے اندر نظم و ضبط قائم کرے اور اپنا ’’ہاؤس ان آرڈر‘‘ کرے تو ہی کسی قسم کی پیش رفت ممکن ہو سکتی ہے۔
عمران خان مذاکرات کے بجائے افراتفری کی سیاست کر رہے ہیں، رانا ثنااللہ
وزیر دفاع نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف متعدد مرتبہ تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دے چکے ہیں، لیکن ہر بار سنجیدہ جواب دینے کے بجائے دوسری جانب سے شرائط سامنے آتی ہیں، جس سے بات آگے نہیں بڑھ پاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات دھمکیوں یا یکطرفہ مطالبات سے نہیں بلکہ باہمی لچک سے کامیاب ہوتے ہیں۔
خواجہ آصف نے پی آئی اے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چار سال قبل تحریک انصاف کے ایک وزیر کے غیر ذمہ دارانہ بیان کی وجہ سے پورا ایوی ایشن سیکٹر شدید متاثر ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پی آئی اے کی نجکاری کے تحت کامیاب بولی لگی ہے اور حکومت کے پاس اب بھی قومی ایئرلائن کے 25 فیصد شیئرز موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران جس طرح پی آئی اے چلائی جا رہی تھی، اگر یہی صورتحال برقرار رہتی تو قومی ایئرلائن بند ہو جاتی۔ خواجہ آصف کے مطابق نجکاری کے عمل سے پی آئی اے کی سروسز میں بہتری آئے گی اور ادارہ دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکے گا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد قومی اداروں کو مضبوط بنانا اور ملک کو سیاسی و معاشی استحکام کی طرف لے جانا ہے، مگر اس کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
