پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق سینئر رہنماؤں پر مشتمل ایک گروپ نے سیاسی کشیدگی میں کمی اور قومی سطح پر مفاہمت کے فروغ کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کو ایک باضابطہ خط ارسال کیا ہے، جس میں کوٹ لکھپت جیل میں قید پارٹی کے اہم رہنماؤں کو پیرول پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس اقدام کا مقصد حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ممکنہ مذاکرات کی راہ ہموار کرنا بتایا گیا ہے۔
یہ خط نیشنل ڈائیلاگ کمیٹی (این ڈی سی) کی جانب سے 23 دسمبر کو وزیراعظم کو بھیجا گیا، جس میں حکومت کی طرف سے اپوزیشن، بالخصوص پی ٹی آئی، سے مذاکرات کی پیشکش کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ خط میں اس پیشرفت کو موجودہ سیاسی، معاشی اور ادارہ جاتی چیلنجز کے تناظر میں ایک اہم اور فیصلہ کن موقع قرار دیا گیا ہے۔
کمیٹی کے مطابق بامعنی مذاکرات کے لیے ضروری ہے کہ پی ٹی آئی کی وہ سینئر قیادت جو اس وقت جیلوں میں قید ہے، عارضی طور پر رہا ہو تاکہ وہ نہ صرف مذاکراتی عمل کی قیادت کر سکے بلکہ اس کی ساکھ اور تسلسل کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔ خط میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ عملی اعتماد سازی کے بغیر مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے، اور قیدی رہنماؤں کی رہائی اس سمت میں ایک مثبت قدم ثابت ہو سکتی ہے۔
9 مئی کیس:شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو 10، 10 سال قید
دلچسپ امر یہ ہے کہ خط میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کا براہِ راست ذکر شامل نہیں کیا گیا۔ اس کے برعکس زور اس بات پر دیا گیا ہے کہ جیل سے باہر موجود اور تجربہ کار پارٹی قیادت ہی مذاکرات کے آغاز اور آگے بڑھانے میں مؤثر کردار ادا کر سکتی ہے۔
خط میں جن رہنماؤں کی پیرول پر رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے، ان میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور سابق سینیٹر اعجاز چوہدری شامل ہیں۔ کمیٹی کا مؤقف ہے کہ ان شخصیات کی موجودگی مذاکراتی عمل کو نتیجہ خیز بنانے میں مددگار ثابت ہو گی۔
نیشنل ڈائیلاگ کمیٹی نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ذاتی اور جماعتی مفادات سے بالاتر ہو کر میثاقِ جمہوریت اور میثاقِ معیشت جیسے قومی اتفاقِ رائے کے نکات پر پیشرفت کریں، جو ملک میں دیرپا سیاسی استحکام اور معاشی بحالی کے لیے ناگزیر ہیں۔
یہ خط پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں محمود مولوی، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری نے دستخط کر کے ارسال کیا، جبکہ فواد چوہدری نے اس خط کی کاپی میڈیا کے ساتھ بھی شیئر کی ہے۔ ان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ این ڈی سی کا بنیادی مقصد سیاسی مکالمے کو فروغ دینا اور ملک کو درپیش بحرانوں کا مشترکہ حل تلاش کرنا ہے۔
