پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما مونس الہیٰ نے کہا ہے کہ سال 2025 میں دنیا میں سب سے زیادہ بھکاریوں کی تعداد میں پاکستان پہلے نمبر پر ہے، جبکہ نائجیریا دوسرے اور شام تیسرے نمبر پر ہیں۔
مونس الہیٰ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی غربت اور بے روزگاری نے شہریوں کو بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے مجبوری کی حالت میں بھیک مانگنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریکارڈ 60 ہزار پاکستانی بھکاری مختلف ممالک سے ڈی پورٹ ہو چکے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں غربت اور اقتصادی عدم استحکام ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور اقتصادی اقدامات کی ناکامی کا نتیجہ یہ نکلا کہ نہ صرف ملک کے شہریوں کو بنیادی سہولیات کی کمی کا سامنا ہے بلکہ نوجوان بھی مستقبل کے لیے غیر محفوظ ہو گئے ہیں۔ مونس الہیٰ نے کہا، "شہباز شریف کی حکومت نے ملک کو بھکاری بنانے کی راہ ہموار کی، جس کا سیدھا اثر بے روزگاری اور غربت کی صورت میں سامنے آیا۔ ریکارڈ بیکاری کے نتیجے میں ریکارڈ بھکاری پیدا ہوئے ہیں۔”
پی ٹی آئی رہنما نے اس موقع پر حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ غربت، بھیک مانگنے والے شہریوں اور بے روزگاری کے مسئلے پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم، روزگار اور معاشی ترقی کے مواقع فراہم کرنا لازمی ہیں تاکہ عوام خود کفیل بن سکیں اور انہیں غیر ملکی ممالک میں بھیک مانگنے کی ضرورت نہ پڑے۔
مونس الہیٰ نے کہا کہ عالمی رینکنگ میں پاکستان کا سب سے آگے ہونا ایک تشویشناک صورتحال ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں نے عوام کی حالت زندگی کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک میں فوری اور عملی اقتصادی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عوام کا معیار زندگی بہتر ہو اور پاکستان دنیا میں بھکاریوں کی فہرست میں سب سے آگے نہ رہے۔
