حکومت پاکستان کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کے تحت فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد ملک میں تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کو فروغ دینا اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اسپیکٹرم کی نیلامی کے تمام بین الاقوامی معیار کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اسپیکٹرم کی قیمت، ادائیگی کے شیڈول اور نیلامی کے ڈیزائن کی سفارشات اسی بنیاد پر تیار کی گئی ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا، "انٹرنیٹ ہی پورے ڈیجیٹل نظام کی بنیاد ہے اور ہم ڈیجیٹل پاکستان کے سفر کو تیز کر رہے ہیں۔”
وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ نے بتایا کہ اسپیکٹرم ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات جلد کابینہ میں پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ٹیلی کام سیکٹر اور دیگر متعلقہ فریقین سے مکمل مشاورت کی جائے گی۔ شزا فاطمہ نے کہا کہ 600 میگاہرٹز اسپیکٹرم کی نیلامی کی جائے گی اور اس سے پاکستان میں فائیو جی کی رفتار عالمی معیار کے مطابق متعارف ہوگی۔
اگلے برس کے اوائل میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی متوقع
وزیراعظم کے ترجمان برائے غیر ملکی میڈیا مشرف زیدی نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کے ساتھ ساتھ فائیو جی اسپیکٹرم آکشن کی منظوری بھی دی گئی ہے اور دونوں کو براہِ راست نشر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں مہینوں کی محنت اور پالیسی مذاکرات کے بعد عملی نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق فائیو جی نیٹ ورک کی متعارف کرانے سے نہ صرف صارفین کو تیز رفتار انٹرنیٹ میسر آئے گا بلکہ آئی ٹی، ای کامرس، اور سمارٹ سٹی منصوبوں میں بھی تیزی آئے گی، جس سے ملکی معیشت کو فروغ ملنے کی توقع ہے۔
