غیر قانونی تارکینِ وطن کے لیے امریکا چھوڑنے کی ترغیب، ٹرمپ حکومت کی نقد رقم اور مفت ٹکٹ کی پیشکش

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم تارکینِ وطن کو رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے پر آمادہ کرنے کے لیے ایک نئی پیشکش متعارف کرا دی ہے۔ اس پالیسی کے تحت غیر قانونی تارکینِ وطن کو اپنے آبائی ملک واپس جانے کے بدلے نقد رقم اور سفری سہولت فراہم کی جائے گی، جبکہ انکار کی صورت میں سخت قانونی کارروائی کی وارننگ بھی دی گئی ہے۔

latest urdu news

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ سال کے اختتام تک ایسے افراد کو مالی مراعات دے گا جو خود اپنی مرضی سے امریکا چھوڑنے کے لیے تیار ہوں۔ اس مقصد کے لیے CBP Home نامی موبائل ایپ کے ذریعے رجسٹریشن کا طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے، جس کے ذریعے تارکینِ وطن اپنی رضاکارانہ واپسی کا اندراج کرا سکتے ہیں۔

محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جو غیر قانونی تارکینِ وطن اس پروگرام کے تحت خود کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے سائن اپ کریں گے، انہیں اپنے وطن واپس جانے کے لیے ہوائی جہاز کا مفت ٹکٹ فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ہر فرد کو 3 ہزار امریکی ڈالر نقد بھی دیے جائیں گے تاکہ واپسی کے بعد ابتدائی اخراجات میں سہولت مل سکے۔

حکام کے مطابق اس سے قبل رضاکارانہ واپسی اختیار کرنے والوں کو ایک ہزار ڈالر دیے جاتے تھے، تاہم اب اس رقم میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے اسے 3 ہزار ڈالر کر دیا گیا ہے۔ حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد غیر قانونی تارکینِ وطن کو گرفتاری اور زبردستی ملک بدری کے بجائے خود سے واپس جانے کی ترغیب دینا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کا افغان اسپیشل امیگرنٹ ویزا پروگرام معطل کرنے کا فیصلہ

امریکی سیکرٹری ہوم لینڈ سکیورٹی کرسٹی نوم نے اس موقع پر سخت لہجے میں خبردار کیا کہ جو افراد اس پیشکش کے باوجود امریکا چھوڑنے سے انکار کریں گے، انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کے مطابق ایسے افراد کو گرفتار کیا جائے گا، ملک بدر کیا جائے گا اور مستقبل میں امریکا میں دوبارہ داخلے پر مستقل پابندی بھی عائد کی جا سکتی ہے۔

کرسٹی نوم نے مزید بتایا کہ رواں سال جنوری سے اب تک تقریباً 19 لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن رضاکارانہ طور پر امریکا چھوڑ چکے ہیں، جبکہ ہزاروں افراد CBP Home پروگرام کے ذریعے اپنی واپسی کا عمل مکمل کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس پالیسی کو مؤثر بنانے کے لیے مزید اقدامات بھی زیر غور رکھے ہوئے ہے۔

ماہرین کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی یہ پیشکش امیگریشن پالیسی کو مزید سخت بنانے کی ایک کڑی ہے، جس کا مقصد غیر قانونی تارکینِ وطن کی تعداد میں کمی لانا اور سرحدی قوانین پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter