پاکستان ریلویز کی زمین پر اربوں روپے کا فراڈ، نیب تحقیقات میں مصروف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور: پاکستان ریلویز کی قیمتی زمین پر اربوں روپے مالیت کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔ ملک کے چاروں صوبوں میں سیکڑوں ایکڑ ریلویز اراضی پر غیر قانونی قبضے اور لیز فراڈ کی مد میں کم از کم 40 ارب روپے سے زائد کا نقصان سامنے آیا ہے۔ اس سلسلے میں نیب نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

latest urdu news

فراڈ کے کیسز اور ملوث افراد

یہ فراڈ متعدد ہائی پروفائل کیسز پر مشتمل ہے۔ ان میں رائل پام کنٹری کلب کو لیز پر دینے اور کرائے کے بقایاجات کی عدم وصولی، مردان ریلوے اسٹیشن کے قریب دو ایکڑ اراضی پر گودام اور دفاتر کے قبضے، کراچی گھوٹ میں 42 ایکڑ زمین کی غیر قانونی لیز، اور چمن و کوئٹہ میں پی ٹی سی ایل کو اراضی دینے کے معاملات شامل ہیں۔ لاہور میں ٹرسٹ اسپتال شالیمار کو 18 ایکڑ زمین دینے اور فور برادرز کمپنی کو آؤٹ سورسنگ کے تحت رقم کی مد میں فراڈ کے کیس بھی شامل ہیں۔ مجموعی طور پر ان کیسز کی مالیت اربوں روپے تک پہنچتی ہے۔

ریلوے ذرائع کے مطابق یہ کیسز برسوں سے التوا کا شکار تھے اور تحقیقات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے ان پر کارروائی ممکن نہیں تھی۔

نیب کی تحقیقات اور معاونت

وزیر ریلوے حنیف عباسی کی منظوری کے بعد تمام متعلقہ کیسز قومی احتساب بیورو کے حوالے کیے گئے۔ نیب نے وزارت ریلوے سے موصولہ دستاویزات کی بنیاد پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ وفاقی وزیر نے ان کیسز کی جانچ میں مدد کے لیے ایک ہائی پروفائل کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی میں ریلوے کے اعلیٰ افسران شامل ہیں جو نیب کو قانونی، تکنیکی اور دستاویزی معاونت فراہم کر رہے ہیں۔

پاکستان ریلویز کی جدید بزنس ٹرین 19 جولائی کو لاہور سے روانہ ہوگی

وزیر ریلوے کا موقف

وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستان ریلویز کو مضبوط اور خود کفیل ادارہ بنانا ہے۔ مسافروں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے اور کرپشن ختم کرنے کے لیے کسی بھی آفیسر کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ "جو کرے گا وہ بھرے گا، کرپشن پر کوئی سمجھوتا نہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ نیب کے چیئرمین سے بات چیت کے بعد چار اعلیٰ افسران پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے تاکہ تحقیقات میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ ہو اور کیسز شفاف انداز میں مکمل ہوں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter