کرشنگ کے دوران بھی چینی کی درآمد جاری: نومبر میں 76 ہزار ٹن سے زائد چینی درآمد

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نومبر 2025 میں مزید 76,752 میٹرک ٹن چینی درآمد کی ہے تاکہ ملکی مارکیٹ میں چینی کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔

latest urdu news

مالی سال کے پانچ ماہ کی درآمدات

ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا نومبر 2025 کے دوران مجموعی طور پر 308,142 میٹرک ٹن چینی درآمد کی گئی، جس کی مجموعی مالیت تقریباً 49 ارب 4 کروڑ 20 لاکھ روپے بنتی ہے۔ نومبر کے مہینے میں ہی چینی کی درآمد کی مالیت 12 ارب 6 کروڑ 60 لاکھ روپے رہی۔

وفاقی کابینہ نے 4 جولائی کو چینی کی 5 لاکھ ٹن درآمد کی منظوری دی تھی تاکہ ملک میں قیمتوں اور طلب کے دباؤ کو کم کیا جا سکے۔

درآمدات اور حکومت کی حکمت عملی

چینی کی درآمد سرکاری سطح پر ٹی سی پی (Trading Corporation of Pakistan) کے ذریعے کی گئی، جبکہ وفاقی حکومت نے اس پر ٹیکسز سے استثنیٰ بھی دیا۔ یہ اقدام مارکیٹ میں قیمتوں کو مستحکم کرنے اور عوام کو مناسب نرخ پر چینی فراہم کرنے کے لیے کیا گیا۔

چینی کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ، شوگر سیکٹر میں نیا کارٹیل بے نقاب

شوگر ملز کی مخالفت

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے چینی درآمد کرنے کے حکومتی فیصلے کی مخالفت کی تھی۔ ایسوسی ایشن کا موقف تھا کہ چینی کی درآمد سے ملکی صنعت کے مفاد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ تاہم حکومت نے درآمدات کے ذریعے مارکیٹ میں چینی کی کمی اور بڑھتی قیمتوں کے اثرات کو کم کرنے کو ترجیح دی۔

ملکی مارکیٹ کی صورتحال

ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 229 روپے تک پہنچ گئی تھی، جس کی وجہ سے درآمدات کے اقدام کو ضروری قرار دیا گیا۔ اس سے قبل شوگر ملز نے کرشنگ شروع کر دی تھی، جس کے بعد مارکیٹ میں چینی کی دستیابی اور قیمتوں پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

وفاقی حکومت کا مقصد ملک میں چینی کی مناسب دستیابی اور قیمتوں کا توازن برقرار رکھنا ہے، جس کے لیے درآمدات کا سلسلہ کرشنگ کے مہینے میں بھی جاری رکھا گیا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter