ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان کو ترکیہ کا سچا اور کھرا اتحادی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی قیامت تک قائم رہے گی۔ ان کے مطابق پاک ترک تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط اور مستحکم ہوتے جائیں گے۔
پاک ترک تعلقات پر صدر اردوان کا مؤقف
بحری پلیٹ فارمز کی شمولیت سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر اردوان نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات تاریخی اور برادرانہ ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تعلقات کسی ایک شعبے تک محدود نہیں۔ ان کے مطابق دفاع، معیشت اور ٹیکنالوجی میں تعاون مسلسل فروغ پا رہا ہے۔
جدید جنگی جہاز PNS خیبر کی حوالگی
صدر اردوان نے اعلان کیا کہ مکمل کامیاب آزمائشوں کے بعد جدید جنگی جہاز PNS خیبر پاکستان بحریہ کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جہاز جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ ان کے مطابق اس سے پاکستان بحریہ کی آپریشنل صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
ملگیم منصوبہ اور چار جنگی جہاز
ترک صدر نے بتایا کہ پاکستان بحریہ کی ضروریات کے لیے چار ملگیم (MILGEM) جنگی جہازوں کی تعمیر کا معاہدہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے پر کامیابی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ دونوں ممالک کے دفاعی تعاون کی اہم مثال ہے۔
جہازوں کی فراہمی کا شیڈول
صدر اردوان کے مطابق پہلا جہاز PNS بابر 24 مئی 2024 کو پاکستان کے حوالے کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تیسرا جہاز PNS بدر جون 2026 کے اختتام تک دیا جائے گا۔ چوتھا جہاز PNS طارق 2027 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان بحریہ کو ملے گا۔
بحری صلاحیتوں میں اضافہ
صدر اردوان نے کہا کہ یہ جدید جنگی جہاز پاکستان بحریہ کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کریں گے۔ ان کے مطابق بحری سلامتی کے چیلنجز کے تناظر میں یہ منصوبہ انتہائی اہم ہے۔
دوستی کے عزم کا اعادہ
خطاب کے اختتام پر صدر اردوان نے ایک بار پھر پاک ترک دوستی کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعلقات ناقابلِ شکست ہیں۔ ان کے مطابق مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون مزید وسعت اختیار کرے گا۔
