بھیک مانگنے پر ہزاروں پاکستانی بیرون ملک سے ڈی پورٹ، کمیٹی نے سخت اقدامات کی ہدایت کر دی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سال 2025 کے دوران بھیک مانگنے یا غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے کے الزام میں ہزاروں پاکستانیوں کو مختلف ممالک سے ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز اور انسانی حقوق کے اجلاس میں چیئرمین آغا رفیع اللہ کی زیر صدارت اس معاملے پر بریفنگ دی گئی۔

latest urdu news

ڈی جی ایف آئی اے نے اجلاس میں بتایا کہ رواں سال اب تک 51 ہزار پاکستانی مختلف ممالک سے آف لوڈ یا ڈی پورٹ ہو چکے ہیں۔ سب سے زیادہ 24 ہزار افراد سعودی عرب سے واپس آئے، جبکہ متحدہ عرب امارات نے 6 ہزار اور آذربائیجان نے ڈھائی ہزار پاکستانی بھکاریوں کو واپس بھیجا۔ انہوں نے بتایا کہ عمرے کی آڑ میں یورپ جانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی اور جن مسافروں کے پاس یورپ جانے کے دستاویزی ثبوت نہیں تھے، انہیں ایئرپورٹس پر ہی روک دیا گیا۔

ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام سے پاکستان کی پاسپورٹ رینکنگ 118 سے بہتر ہو کر 92 پر پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ برس پاکستان غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے والے ممالک میں ٹاپ فائیو میں شامل تھا، لیکن نئی پالیسیوں کے باعث اب یہ صورتحال بدل گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 8 ہزار پاکستانی غیر قانونی طور پر یورپ گئے، جبکہ رواں سال یہ تعداد 4 ہزار رہ گئی۔

دبئی میں منظم بھکاری گروہ کے خلاف بڑی کارروائی، 41 افراد گرفتار

اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں سال 24 ہزار پاکستانی کمبوڈیا گئے، جن میں سے 12 ہزار ابھی واپس نہیں آئے، جبکہ برما سیاحتی ویزے پر جانے والے 4 ہزار افراد میں سے ڈھائی ہزار ابھی وطن واپس نہیں لوٹے۔ غیر قانونی امیگریشن کے عجیب و غریب واقعات میں ایک جعلی فٹبال کلب کے ذریعے ٹیم کو جاپان بھجوانا اور ایک معذور شخص کا ٹیم کے ساتھ روانہ ہونا بھی شامل ہے۔

ڈی جی ایف آئی اے نے مزید کہا کہ دبئی اور جرمنی نے پاکستانی سرکاری پاسپورٹ پر ویزا فری سہولت فراہم کر دی ہے، اور جنوری کے وسط میں ایمی ایپلیکیشن لانچ کی جائے گی، جس کے ذریعے بیرون ملک جانے والے مسافر روانگی سے 24 گھنٹے قبل امیگریشن کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔

قائمہ کمیٹی نے بھیک مافیا اور غیر قانونی امیگریشن کے خلاف مزید سخت اقدامات کرنے کی ہدایت کی اور اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter