بھارت کی ایک متنازع فوجی کارروائی سے متعلق ایک غیر معمولی اور چونکا دینے والا اعتراف سامنے آیا ہے، جہاں بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر کانگریس رہنما پرتھوی راج چوہان نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت کو آپریشن سندور کے آغاز کے پہلے ہی دن شدید عسکری ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ان کے اس بیان نے نہ صرف بھارتی سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے بلکہ مودی حکومت کی عسکری اور سفارتی حکمت عملی پر بھی سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
پرتھوی راج چوہان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 7 مئی کو ہونے والی فضائی جھڑپ محض آدھے گھنٹے پر محیط تھی، تاہم اسی مختصر وقت میں بھارتی فضائیہ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ان کے مطابق اس دوران بھارتی فضائیہ کے کئی جنگی طیارے مار گرائے گئے، جس کے بعد حالات اس قدر خراب ہو گئے کہ بھارتی ائیر فورس کو اپنے طیارے مزید پروازوں سے روکنا پڑا، کیونکہ پاکستان ائیر فورس کی جانب سے جوابی کارروائی کا شدید خطرہ موجود تھا۔
سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس فضائی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت اور عسکری قیادت شدید دباؤ میں آ گئی، جس کے نتیجے میں اصل حقائق عوام کے سامنے لانے کے بجائے ایک نئی حکمت عملی اپنائی گئی۔ پرتھوی راج چوہان کے مطابق آپریشن سندور کی ناکامی کو چھپانے کے لیے بعد ازاں ’آپریشن مہادیو‘ کے نام سے مبینہ جعلی مقابلوں کا سلسلہ شروع کیا گیا، تاکہ اندرون ملک عوام کو یہ تاثر دیا جا سکے کہ حالات قابو میں ہیں اور بھارت عسکری محاذ پر کامیاب ہے۔
آپریشن سندوریا کرکٹ میچ؟ مودی کا متنازع بیان سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر گیا
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اس تمام صورتحال کو خفیہ رکھنے کی کوشش کی، جبکہ حقیقت یہ تھی کہ فضائی محاذ پر بھارت کو فیصلہ کن نقصان ہو چکا تھا۔ پرتھوی راج چوہان نے واضح الفاظ میں کہا کہ وہ اپنے مؤقف پر قائم ہیں اور کسی بھی قسم کی معافی مانگنے کا ارادہ نہیں رکھتے، چاہے اس بیان پر انہیں سیاسی دباؤ یا تنقید کا سامنا ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔
ان کے اس بیان کے بعد بھارت میں سیاسی ماحول خاصا کشیدہ ہو گیا ہے۔ حکمران جماعت کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پر تنقید کی جا رہی ہے، جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے اس بیان کو مودی حکومت کی ناکام پالیسیوں کا ثبوت قرار دیا ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ دعوے درست ہیں تو یہ بھارت کی عسکری شفافیت اور فیصلہ سازی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہیں۔
