لاہور کے علاقے ڈیفنس میں کار خریدنے کے لیے اسلام آباد سے آنے والے تین بھائی ایک منظم نوسربازی کا نشانہ بن گئے، جہاں ملزمان نے جعلی طریقے سے گاڑی اور مکان دکھا کر لاکھوں روپے ہتھیا لیے اور موقع سے فرار ہو گئے۔
متاثرہ شہری شیخ عثمان اپنے دو بھائیوں شیخ اسد اور شیخ حبیب کے ہمراہ لاہور پہنچے تھے۔ ان کا مقصد ایک استعمال شدہ گاڑی خریدنا تھا جس کے لیے انہوں نے آن لائن رابطے کے بعد چند افراد سے ملاقات طے کی۔ متاثرین کے مطابق حمزہ اور مراد نامی افراد نے خود کو گاڑی کے ڈیلر ظاہر کیا اور انہیں ڈیفنس کے ایک رہائشی مکان میں لے گئے، جہاں گاڑی موجود تھی۔
مدعی کے بیان کے مطابق ملزمان نے مذکورہ مکان اور گاڑی کو اپنا ظاہر کیا، جبکہ بعد ازاں معلوم ہوا کہ یہ گھر نعمان نامی شخص کا تھا، جس کا اس سودے سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں تھا۔ نوسربازوں نے اعتماد میں لینے کے بعد گاڑی کی ٹیسٹ ڈرائیو بھی کروائی اور یہ باور کرایا کہ تمام قانونی کارروائی بشمول بائیو میٹرک تصدیق اور گاڑی کی منتقلی فوری طور پر مکمل کر دی جائے گی۔
متاثرہ بھائیوں کے مطابق انہوں نے نعمان کی موجودگی میں 45 لاکھ روپے نقد ادا کیے، جس کے بعد ملزمان نے کہا کہ وہ بائیو میٹرک اور اسٹاپ پیپرز کی تصدیق کے لیے جا رہے ہیں۔ تاہم کچھ دیر بعد معلوم ہوا کہ دونوں ملزمان رقم لے کر فرار ہو چکے ہیں۔ بعد میں جب نعمان سے گاڑی دینے کا مطالبہ کیا گیا تو اس نے بھی گاڑی دینے سے انکار کر دیا۔
شیخ عثمان کا کہنا ہے کہ انہوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی اور باقاعدہ مقدمہ درج کروایا گیا، جبکہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پولیس کے حوالے کی گئی۔ اس کے باوجود کئی دن گزر جانے کے بعد بھی نہ تو ملزمان گرفتار ہو سکے ہیں اور نہ ہی رقم کی برآمدگی عمل میں آئی ہے۔
