بشریٰ بی بی کی ہمشیرہ مریم ریاض وٹو نے دعویٰ کیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے اور اہل خانہ و وکلا کو ان سے ملاقات کی اجازت 8 ہفتوں سے زائد عرصے سے نہیں دی گئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں مریم ریاض وٹو نے کہا کہ موجودہ حالات میں بشریٰ بی بی کو جیل میں تنہائی میں رکھنا ایک سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا انہیں اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کرنے والوں کو یہ یاد دہانی کرانے کی ضرورت ہے کہ بشریٰ بی بی بھی قید تنہائی کا سامنا کر رہی ہیں۔
مریم ریاض وٹو نے مزید دعویٰ کیا کہ بشریٰ بی بی اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کے خلاف 9 مئی کے واقعات کو جواز بنا کر ان کے خلاف جعلی مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات نہ صرف قانونی اصولوں کے منافی ہیں بلکہ انسانی حقوق کے عالمی معیار کی بھی خلاف ورزی ہیں۔
بشریٰ بی بی پر الزامات بے بنیاد، وہ عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کرتیں: مریم وٹو
یہ دعویٰ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب جیلوں میں سیاسی قیدیوں کے حوالے سے معاملات اور اہل خانہ کی ملاقاتوں پر پابندیوں کے حوالے سے بین الاقوامی توجہ بڑھ رہی ہے۔ مریم ریاض وٹو کی جانب سے یہ پیغام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بشریٰ بی بی کی موجودہ صورتحال سیاسی اور قانونی تنازعات کے تناظر میں سنگین تشویش کا باعث ہے۔
