وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کی 11 ویں برسی کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ وطنِ عزیز سے دہشت گردی کا مکمل اور مستقل خاتمہ ہی شہدائے اے پی ایس کے خون کا حقیقی انصاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم ان معصوم بچوں، اساتذہ اور عملے کو خراجِ عقیدت پیش کر رہی ہے جنہوں نے پاکستان کے مستقبل کے لیے اپنی قیمتی جانوں کی قربانی دی۔
وزیراعظم نے کہا کہ 16 دسمبر 2014 کا دن پاکستانی تاریخ کا ایک المناک باب ہے، جس نے ہر دل کو غم سے بھر دیا، مگر قوم کے عزم اور حوصلے کو متزلزل نہیں کر سکا۔ ان کے مطابق سانحہ اے پی ایس نے پوری قوم کو ایک لڑی میں پرو دیا اور دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر کھڑے ہونے کا حوصلہ عطا کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آرمی پبلک اسکول کے معصوم بچے، ان کے اساتذہ اور عملے کی قربانیاں ہمیشہ قومی یادداشت کا حصہ رہیں گی۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی سرزمین سے دہشت گردی کے ناسور کا مکمل خاتمہ ہی ان شہداء کے ساتھ انصاف ہے، اور ریاست اس مشن سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
سانحہ اے پی ایس: 11 سال بعد بھی زخم تازہ، قوم میں یاد اور قربانی کا جذبہ زندہ
وزیراعظم نے موجودہ سکیورٹی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک بار پھر پاکستان کو دہشت گردی کے خطرات کا سامنا ہے، جہاں ملک کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایسے میں سانحہ اے پی ایس ہمیں یاد دلاتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی بلکہ مزید عزم اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھا جائے گا۔ وزیراعظم نے سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پوری قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
آخر میں وزیراعظم شہباز شریف نے شہدائے اے پی ایس کے لواحقین کو یقین دلایا کہ ان کے پیاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور ایک پرامن، محفوظ اور مستحکم پاکستان کی صورت میں ان کا خواب ضرور پورا ہوگا۔
