امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ نے اپنے عملے کو خطیر بونس دے کر دنیا بھر میں توجہ حاصل کر لی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیلر سوئفٹ نے اپنے عالمی کنسرٹ ٹور کے اختتام پر عملے کو مجموعی طور پر 19 کروڑ 70 لاکھ ڈالر، یعنی 197 ملین ڈالر کا بونس دیا۔ اس فیصلے نے نہ صرف ان کے مداحوں بلکہ موسیقی کی صنعت سے وابستہ افراد کو بھی حیران کر دیا ہے۔
عالمی ٹور کی مالی کامیابی
رپورٹس کے مطابق ٹیلر سوئفٹ کے اس عالمی ٹور نے ٹکٹوں کی فروخت سے تقریباً 2 ارب ڈالر کمائے۔ یہ ٹور حالیہ برسوں میں موسیقی کی تاریخ کے کامیاب ترین دوروں میں شمار کیا جا رہا ہے۔ ٹیلر سوئفٹ نے اس ٹور کے دوران 21 مختلف ممالک میں 149 کنسرٹس کیے، جن میں لاکھوں شائقین نے شرکت کی۔ اس شاندار کامیابی میں پسِ پردہ عملے کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے بونس دینے کا فیصلہ کیا۔
عملے کا ردعمل اور جذبات
میڈیا رپورٹس کے مطابق جب عملے کو 197 ملین ڈالر بونس کی اطلاع دی گئی تو کئی افراد جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔ بتایا گیا ہے کہ اعلان کے وقت عملے کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے۔ اس بونس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے، جن میں اسٹیج عملہ، تکنیکی ٹیم، انتظامی اسٹاف اور ٹرانسپورٹ سے وابستہ کارکن شامل ہیں۔
اظہارِ تشکر کا خط
ٹیلر سوئفٹ نے صرف مالی بونس پر اکتفا نہیں کیا بلکہ اپنے عملے کو ایک ذاتی خط بھی لکھا۔ اس خط میں انہوں نے ٹور کی کامیابی پر عملے کی محنت، قربانی اور پیشہ ورانہ وابستگی کو سراہا۔ خط میں کہا گیا کہ یہ کامیابی اکیلے ممکن نہیں تھی اور ہر فرد نے اس سفر میں اہم کردار ادا کیا۔
ٹرک ڈرائیورز کے لیے خصوصی انعام
میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ٹیلر سوئفٹ نے ٹور کے دوران سامان کی ترسیل میں اہم کردار ادا کرنے والے ٹرک ڈرائیورز کو بھی ایک لاکھ ڈالر فی کس بونس دیا۔ اس اقدام کو محنت کش طبقے کے لیے ایک مثبت مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
