سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے آنے والا راولپنڈی کا رہائشی 70 سالہ عابد حسین دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہو گیا۔ عابد حسین کا گھر سے متعلق کیس زیر التوا تھا اور اس سلسلے میں وہ عدالت میں پیش ہوئے تھے تاکہ اپنے کیس کی سماعت مکمل کروا سکیں۔
اطلاعات کے مطابق عابد حسین کا کیس پہلی بار 11 نومبر 2025 کو سپریم کورٹ میں پیش ہوا تھا۔ کیس کی دوسری سماعت آج ہونے والی تھی، لیکن عدالت نے اسے ملتوی کر دیا تھا۔ سماعت ملتوی ہونے کے بعد عابد حسین عدالت سے واپس اپنے گھر جانے لگے، اسی دوران انہیں اچانک دل کا دورہ پڑا۔ فوری طور پر انہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، مگر راستے میں ہی وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔
چور پولیس کھیل کے دوران بہو نے ساس کو زندہ جلا دیا
عابد حسین کی وفات نے عدالت میں اور سماجی حلقوں میں افسوس کی لہر دوڑا دی ہے۔ وکلاء اور عدالت کے عملے نے بھی اس واقعے پر گہرا دکھ ظاہر کیا۔ عدالتی ذرائع کے مطابق، کیس زیر التوا ہونے کی وجہ سے عابد حسین مسلسل ذہنی دباؤ اور تشویش کا شکار تھے، جس کے باعث ان کی صحت پر بھی منفی اثر پڑا۔
عدالت میں زیر التوا مقدمات کے دوران شہریوں کی صحت اور حفاظت کے حوالے سے یہ واقعہ ایک سنگین تنبیہ بھی ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عدالتوں میں سماعت کے دوران اور کیسز کی پیروی میں شہریوں کو ذہنی اور جسمانی دباؤ سے بچانے کے لیے سہولیات فراہم کرنا ضروری ہیں، تاکہ ایسے ناخوشگوار واقعات سے بچا جا سکے۔
عابد حسین کی وفات کے بعد ان کے اہل خانہ اور وکلاء نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ زیر التوا کیسز کی سماعت کے دوران شہریوں کی سہولت اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ اس واقعے نے عدالتی عمل کی حساسیت اور شہریوں کی زندگیوں پر اس کے اثرات کو اجاگر کر دیا ہے۔
