آسٹریا میں 14 سال سے کم عمر طالبات کے حجاب پر تازہ پابندی منظور

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

آسٹریا کی پارلیمنٹ نے ایک نیا قانون منظور کرتے ہوئے اسکولوں میں 14 سال سے کم عمر طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

latest urdu news

یہ فیصلہ طویل بحث کے بعد سامنے آیا، جس کا مقصد حکومت کے مطابق کمسن لڑکیوں کو سماجی دباؤ اور مبینہ جبر سے محفوظ کرنا ہے۔

قانون سازی کے دوران حزبِ مخالف کی گرین پارٹی نے اس پابندی کی سخت مخالفت کی اور اسے آئینی حقوق کے منافی قرار دیا۔ گرین پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ریاست کو مذہبی آزادی میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے اور یہ قدم مخصوص کمیونٹیز کو نشانہ بنانے کے مترادف ہے۔

قانون کے مطابق اگر کسی اسکول میں 14 سال سے کم عمر طالبہ حجاب میں پائی گئی تو متعلقہ سرپرست پر 800 یورو تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ اس پابندی سے کم عمر لڑکیوں کو زیادہ آزاد ماحول فراہم ہوگا، تاہم ناقدین اس دلیل سے متفق نظر نہیں آتے۔

ڈنمارک: نقاب پر پابندی کو اسکولوں اور جامعات تک وسعت دینے کی تجویز

انسانی حقوق کی تنظیموں اور سماجی ماہرین نے اس فیصلے کو امتیازی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور مسلمانوں میں احساسِ بیگانگی بڑھا سکتے ہیں۔ ان کے مطابق، ریاست کو مذہبی شناخت کی بنیاد پر پابندیاں لگانے کے بجائے شمولیت اور برداشت کو فروغ دینا چاہیے۔

یاد رہے کہ آسٹریا نے اس سے قبل 2019 میں 10 سال سے کم عمر بچیوں کے اسکارف پہننے پر پابندی عائد کی تھی، جسے بعد ازاں عدالت نے کالعدم قرار دے دیا تھا۔ نئے قانون کو بھی قانونی چیلنجز کا سامنا ہونے کا امکان ہے، کیونکہ ماہرین اسے انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کے بنیادی اصولوں سے متصادم قرار دے رہے ہیں۔

اس تازہ فیصلے نے ملک بھر میں بحث کو ایک بار پھر گرم کر دیا ہے اور دیکھنا یہ ہے کہ آیا یہ قانون اپنی موجودہ شکل میں برقرار رہتا ہے یا عدالتیں ایک بار پھر مداخلت کریں گی۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter