مراکش کے شہر فاس میں بدھ کی صبح پیش آنے والے دلخراش حادثے میں دو رہائشی عمارتیں اچانک گرنے سے کم از کم 19 افراد جان کی بازی ہار گئے، جبکہ 16 افراد زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے۔ واقعہ فاس کے زواغہ نامی ضلع میں پیش آیا جہاں چار منزلہ عمارتیں لمحوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
عینی شاہدین کے مطابق عمارتیں گرنے کی آواز سنتے ہی مقامی لوگ اور رضاکار بڑی تعداد میں موقعِ حادثہ پر پہنچ گئے اور اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کام شروع کر دیے۔ ابتدائی ریسکیو کارروائی کے دوران ملبے تلے دبے ایک بچے کو زندہ نکال لیا گیا، جس سے امدادی ٹیموں کی کوششوں کو مزید تقویت ملی۔
زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں اور اندیشہ ہے کہ ملبے کے نیچے مزید افراد بھی پھنسے ہو سکتے ہیں، اس لیے کارروائیاں احتیاط اور تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔
حکام نے بتایا کہ حادثے کی حقیقی وجوہات جاننے کے لیے باضابطہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق عمارتوں کی ساخت، ممکنہ تعمیراتی خامیوں یا کسی اور وجہ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ مقامی انتظامیہ نے متاثرہ علاقے کو گھیرے میں لے کر وہاں آمدورفت محدود کر دی ہے جبکہ متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
مراکش میں اس نوعیت کے واقعات پہلے بھی سامنے آ چکے ہیں، جس کے بعد شہری منصوبہ بندی اور عمارتوں کے حفاظتی معیار پر سوالات اٹھتے رہے ہیں۔ تازہ واقعے نے ایک بار پھر عمارتوں کی نگرانی اور تعمیراتی قوانین پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت کو اجاگر کر دیا ہے۔
