بلوچستان: کالعدم تنظیم کے کمانڈر سمیت 100 علیحدگی پسند ہتھیار ڈال گئے

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بلوچستان کے علاقے سوئی میں کالعدم تنظیم کے کمانڈر وڈیرہ نور علی چاکرانی اور ان کے 100 سے زائد ساتھیوں نے ہتھیار ڈال دیے اور ریاست پاکستان سے وفاداری کا اعلان کیا۔

latest urdu news

کمانڈر اور ان کے ساتھیوں نے اپنا اسلحہ میر آفتاب احمد بگٹی کے حوالے کیا اور پاکستان کا جھنڈا تھام کر قومی دھارے میں شمولیت کا حلف اٹھایا۔

دہشت گردوں کے سرینڈر کے موقع پر ضلع ڈیرہ بگٹی کے معززین اور میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے۔ بی آر اے کے شرپسندوں نے نور علی چاکرانی اور ان کے ساتھیوں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ ہتھیار ڈالنے کے لیے پاکستان ہاؤس جا رہے تھے۔ تاہم وہ محفوظ طریقے سے ہتھیار ڈالنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس موقع پر پاکستان ہاؤس کے کیئر ٹیکر میر آفتاب بگٹی اور ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی بھی موجود تھے، جن کی نگرانی میں بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود سرنڈر کیا گیا۔

نور علی چاکرانی نے ہتھیار ڈالنے کے علاوہ فتنہ الہندوستان (بی آر اے) کے خلاف چاکرانی امن فورس قائم کرنے کا بھی اعلان کیا، جو ضلع ڈیرہ بگٹی کے موجودہ منظرنامے میں ایک اہم پیشرفت اور بلوچستان میں سرگرم دیگر دہشت گرد تنظیموں کے لیے بڑا دھچکا ہے۔

آئی جی ایف سی بلوچستان کا ضلع کوہلو میں ای کامرس تربیتی کلاسز اور گرلز ڈگری کالج کا دورہ

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ہتھیار ڈالنے والے کمانڈر اور تمام افراد کو قومی دھارے میں شامل ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ یہ فیصلہ ریاست اور عوام کے لیے امن کا پیغام ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو بھی ریاست کی نرمی کو کمزوری سمجھے گا، اس کا تعاقب کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہتھیار پھینک کر آئین پاکستان تسلیم کرنے والوں کو گلے لگانے کا عمل جاری ہے اور بلوچستان میں ریاست مخالف عناصر کے خلاف انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز مؤثر انداز میں جاری ہیں۔ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے سیکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائیوں اور حکمت عملی کے باعث دہشت گردوں کے لیے ریاست کے سامنے ہتھیار ڈالنا ناگزیر ہو گیا ہے، جو علاقے میں امن کی بحالی کے لیے اہم پیشرفت ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter