نشانِ حیدر میجر شبیر شریف شہید کا 54 واں یومِ شہادت

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

1971 کی جنگ میں شجاعت اور بہادری کی لازوال داستان رقم کرنے والے میجر محمد شبیر شریف شہید نشانِ حیدر کا آج 54 واں یومِ شہادت عقیدت اور احترام سے منایا جا رہا ہے۔ مادرِ وطن کے تحفظ کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے اس بہادر سپوت کی قربانی ہمیشہ قومی تاریخ کا روشن باب رہے گی۔

latest urdu news

چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے میجر شبیر شریف شہید کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم اپنے ہیروز کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ ان کے ساتھ نیول چیف اور ائیر چیف نے بھی شہید کی عظیم خدمات اور بہادری کو سلام پیش کیا۔ عسکری قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ شہداء کی قربانیاں پاکستان کی سلامتی، استحکام اور بقا کی ضمانت ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 1971 کی جنگ کے دوران میجر شبیر شریف کو سلیمانکی ہیڈ ورکس کے قریب ایک انتہائی اسٹریٹجک مقام کو محفوظ بنانے کی ذمہ داری دی گئی، جو دشمن کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے نہایت اہم تھا۔ 5 اور 6 دسمبر کی درمیانی شب انہوں نے اپنی قیادت میں دشمن کے خلاف انتہائی جرات مندانہ کارروائیاں کیں اور قریب سے کاری ضربیں لگاتے ہوئے دشمن کے حوصلے پست کر دیے۔

کیپٹن محمد سرور شہید (نشانِ حیدر) کا 77واں یومِ شہادت، قوم کا خراجِ عقیدت

میجر شبیر شریف نے اپنی شاندار حکمت عملی اور غیر معمولی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آور 4 جٹ رجمنٹ کے کمانڈر میجر نرائن سنگھ کو ہلاک کیا، جو جنگ کے نتیجے پر گہرے اثرات مرتب کرنے والا واقعہ ثابت ہوا۔ 6 دسمبر کو بھی انہوں نے بے خوف ہوکر دشمن کے متعدد جوابی حملے پسپا کیے اور آخری دم تک اپنے مورچے پر ڈٹے رہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شہداء کی قربانیاں ملکی خودمختاری اور سلامتی کی حفاظت کا مضبوط اور ناقابلِ تسخیر ستون ہیں۔ میجر شبیر شریف کو 1965 کی جنگ میں ستارۂ جرات اور 1971 کی جنگ میں سب سے اعلیٰ عسکری اعزاز نشانِ حیدر عطا کیا گیا، جو ان کی غیر معمولی شجاعت اور ایثار کا اعتراف ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter